موسمی حالات کے پیش نظر کاشتکار گندم کی مشینی برداشت کو ترجیح دیں، ڈائریکٹر زراعت

بدھ 23 اپریل 2025 17:24

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے کہا کہ موسمی حالات کے پیش نظر کاشتکار گندم کی مشینی برداشت کو ترجیح دیں تاکہ کھیتوں سے جلد گندم اٹھاناممکن ہوسکے۔اے پی پی سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ ایک ایکڑ رقبہ پر گندم کی ہاتھ سے کٹائی اور تھریشر سے گہائی کا خرچہ تقریباً12 سے13 ہزار روپے ہے،اسی طرح برش کٹر سے گندم کی کٹائی اور تھریشر سے گہائی بھی کم خرچ ہے کیونکہ جو برش کٹر گندم کی کٹائی کیلئے استعمال کیا جا تا ہے اس کی کارکردگی 0.2 ایکڑ فی گھنٹہ ہے اور اسے 50 سی سی انجن سے چلایا جا تا ہے جس کی اوسط قیمت 20ہزار روپے ہے اس طرح گندم کی ہاتھ سے کٹائی کی نسبت یہ نہایت آسان اور کم وقت میں زیادہ رقبہ کی کٹائی کرسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریپرسے کٹائی اور تھریشر سے گہائی بھی سستی پڑتی ہے اور اس پر تقریباً9 ہزار روپے فی ایکڑ خرچہ آتا ہے۔ڈائریکٹر زراعت نے بتایا کہ ٹریکٹر کے آگے منسلک ہونیوالے ریپر، واک آفٹر ریپر، رائیڈ ٹائپ ریپر، ٹریکٹر کے پیچھے منسلک ہونیوالے کٹر وبائینڈر،کمبائن ہارویسٹر، ویٹ سٹرا چاپر بلور اور اسی قسم کے دیگر زرعی آلات سے بھی کم وقت اور کم خرچ میں بہترین نتائج حاصل کئے اور فصل کی بروقت کٹائی و گہائی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی کٹائی اور اس کی سنبھال ایک اہم قومی فریضہ ہے اسلئے کاشتکار گندم کی کٹائی فصل پوری طرح پکنے اور نمی کا تناسب 10 سے12 فیصد ہونے پر کریں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار کٹائی سے پہلے موسم کی پیشین گوئی کو توجہ سے سنیں اور اسکے مطابق کٹائی وگہائی کا بندوبست کریں،اگر بارش کا خطرہ ہو تو کٹائی کے بعد بھریاں چھوٹی باندھیں اور کھلواڑہ لگاتے وقت سٹوں کا رخ اوپر کی طرف رکھیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار اپنی فصل کی سنبھال اور ذخیرہ کا بھر پور انتظام کریں تا کہ ہر ایک دانہ جو کاشتکارنے سخت محنت سے پیدا کیا ہے بالکل ضائع نہ ہو اوروہ کاشتکارکی خوشحالی اور خوش بختی کے ساتھ ساتھ قوم و ملک کی معاشی خوشحالی کا ذریعہ بھی بنے۔