کرم ، کوہاٹ امن معاہدہ کے تحت رضاکارانہ طورپردونوں فریقین سے بھاری ہتھیار جمع کرانے کاعمل شروع

جمعہ 25 اپریل 2025 19:30

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2025ء) قبائلی ضلع کرم میں کوہاٹ امن معاہدہ کے تحت رضاکارانہ طورپردونوں فریقین سے بھاری ہتھیار جمع کرانے کامرحلہ وار عمل شروع ہوگیا جو علاقہ میں امن کے لئے اہم سنگ میل ثابت اورمقامی طورپر قیام امن کے لئے مثبت پیش رفت سمجھا جارہا ہے ۔اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ جمعہ کو پہلے مرحلے کے تحت ضلع کرم سے ہتھیاروں کی صفائی مہم کا آغاز ہوگیا جہاں لوئر کرم کی تحصیل ہیڈکوارٹر صدہ میں ایک تقریب منعقد ہوئی جہاں لوئر تحصیل میں رہائش پذیر اہل سنت والجماعت سے تعلق رکھنے والے مقامی عمائدین اور رہنماؤںنے کرم ملیشیاء 113 ونگ کے کمانڈر سہیل بابر کے پاس اپنا اسلحہ جمع کرانا شروع کردیا۔

اس موقع پرمقامی عمائدین نے سیکیورٹی فورسز کو اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے امن و امان کی بحالی پر زور دیا۔

(جاری ہے)

مقامی میڈیا کے مطابق دوسرے مرحلہ میں اپر کرم میں اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے بھی اپنا بھاری اسلحہ اور ہتھیار سرکاری حکام کے پاس جمع کرادیں گے۔بتایاجاتا ہے کہ علاقہ میں امن و امان کی مکمل بحالی اور ٹل پارہ چنار مرکزی شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لئے 10 نئی چیک پوسٹ قائم کئے جارہے ہیں جس کے بعد ٹل پارہ چنار شاہراہ عام ٹریفک کے لئے کھول دی جائے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 22 نومبر کو لوئر کرم کے علاقے بگن کی حدودمیں نامعلوم مسلح افراد نے مرکزی شاہراہ پر مسافرگاڑیوں کے ایک قافلے پر دھاوا بول اندھادھند فائرنگ کی تھی جس میں بچے اور خواتین سمیت درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد اسی شام سینکڑوں مسلح افراد نے رات کی تاریکی میں لشکر کشی کرتے ہوئے بگن گاؤں میںسینکڑوں گھروں اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیا تھا جس کے کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے تھے ۔

اس واقعہ کے بعد ضلع بھر میں فرقہ ورانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے جس کے نتیجے میں مرکزی شاہراہ سمیت کئی دیگراہم استے اب تک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند ہیں۔ان خونی فسادات کے بعد صوبائی حکومت کی ہدایت پر کمشنر کوہاٹ کی سربراہی میںکوہاٹ امن جرگہ نے طویل کوششوں سے دونوں فریقین کے مابین فائربندی کرادی تھی اور کوہاٹ امن معاہدہ طے ہواتھا۔