Live Updates

ض*معلومات نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان تیزی سے سگریٹ نوشی کی طرف راغب ہورہے ہیں

پیر 28 اپریل 2025 21:20

گ*حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2025ء) الٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو(آے آر آئی) کی جانب سے ’’سگریٹ نوشی صحت کیلئے مضر ہے ‘‘کہ موضوع پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان حیدرآباد کے آفس میں ایک پروگرام منعقد ہوا جس میں شرکاء نے نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کااظہار کیا اور کہاکہ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان تیزی سے سگریٹ نوشی کی طرف راغب ہورہے ہیں ، ضرورت اس امرکی ہے کہ سگریٹ نوشی کو ترک کرنے کے حوالے سے خصوصی پروگرام منعقد کئے جائیں گے اس پروگرام سے نوجوان کو شعور حاصل ہوگا سگریٹ نوشی کی طرف راغب ہونے سے بچیں اور اس کو ترک کرنے کیلئے کوششیں کریں، اس موقع پر اے آر آئی کے رومس بھٹی نے اپنے خطاب میں کہاکہ حیدرآبا دمیں ہم نے اسموکر کے ساتھ کئی پروگرام کئے جس میں ان کو سگریٹ نوشی کے نقصان سے متعلق آگاہ کرتے ر ہے ہیں، اور متعدد نوجوانوں نے سگریٹ نوشی ترک کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ اس مضرصحت اور نقصان دہ اشیاء کو ترک کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سگریٹ اچھی چیز نہیں ہے لیکن آج کا نوجوان جوکہ 18سال کی عمر کے ہیں وہ سگریٹ کے بہت قریب ہیں اور آج کل مختلف ذائقے کے حساب سے سگریٹ خریدنے پر مجبور ہیں لیکن ان کو پتہ نہیں ہے کہ یہ ذائقہ والے سگریٹ عام سگریٹ سے 200گنا زیادہ نقصان ہے ، اکثر اوقات لوگ ذائقہ بہتر ہونے کی وجہ سے سگریٹ نوشی شروع کردیتے ہیں کہ یہ عام سگریٹ سے کم نقصان دہ ہے لیکن وہ لاعلم ہیں، انہوںنے بتایا کہ آج کا نوجوان سگریٹ نوشی کے نقصان سے سب باخبر ہیں وہ مجبوراً اس کو ترک کرنے کو تیار نہیں ہیں ، شروع میں تو وہ شوق میں پیتے ہیں لیکن پھر وہ اس کو چھوڑنے سے گریزاں ہوتے ہیں اور وہ بلکل عادی ہوجاتے ہیں۔

ٹرانسجینڈر رہنما علی شاہ نے کہاکہ آج کا سیشن بہت اچھا ہے لیکن اس طرح کے سیشن سے نوجوا نوں کو سگریٹ کے نقصان سے آگاہ کرنا ہوتا ہے، سگریٹ سے نہ صرف کینسر بلکہ ٹی بی سمیت دیگر موذی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں ، حکومت کو چاہیئے کے سگریٹ نوشی کو ترک کرنے کیلئے موثر اقدامات کرے اور نوجوانوں کو سخت تاکید کریں کہ سگریٹ انسان کی زندگی کو کم کرتی ہے اور اس کے پینے سے زندہ روز بروز کم ہوتی جاتی ہے۔

محکمہ انوائرمینٹل پروٹیکسیشن ایجنسی کے فیلڈ آفیسر نوراحمد ناہیوں نے کہاکہ تمباکو نوشی انسانی صحت اور ماحول دونوں پر اہم منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔تمباکو کی کاشتکاری کے لیے بڑی مقدار میں زمین کی ضرورت ہوتی ہے، جس سے جنگلات کی کٹائی ہوتی ہے۔تمباکو کی کاشتکاری کیڑے مار ادویات، جڑی بوٹی مار ادویات اور کھادوں پر انحصار کرتی ہے، جو مٹی اور پانی کو آلودہ کرتے ہیں۔

سگریٹ کی پیداوار زہریلے کیمیکلز (مثلا نکوٹین، آرسینک، سیسہ)کو ماحول میں خارج کرتی ہے۔سگریٹ کا دھواں کاربن ڈائی آکسائیڈ، میتھین اور دیگر آلودگیوں کو خارج کرتا ہے، جو فضائی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کا سبب بنتا ہی.تمباکو کی کاشت کاری میں پانی کی بہت زیادہ کھپت ہے۔ مقبول کھوکھر نے کہاکہ سگریٹ جس تیزی سے انسان کے پھپھڑوںکو خراب کرتی ہے اس کا اگر انسان کو علم ہوجائے تو وہ زندگی بھر سگریٹ کو ہاتھ نہیں لگائے گا جس تیزی سے سگریٹ کا دھواں سگریٹ کو تیزی سے ختم کرتا ہے اسی طرح سگریٹ ہماری زندگی کو آہستہ آہستہ ختم کرتی رہتی ہے۔

کمیونٹی سمینار سے اسموکر کے والد انسر نے کہاکہ آج کل نوجوانوں میں فلیور والی سگریٹ کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے ان کو اندازہ نہیں کہ وہ عام سگریٹ سے کتنی نقصان ہے لیکن وہ صرف ذائقہ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس کو پینے میں مشغول ہیں ، ضرورت اس امر کی ہے کہ محکمہ صحت فوری طورپر ایکشن لے اور کم عمر نوجوانوں کو سگریٹ کی لعنت سے دور رکھیں اور سگریٹ فروخت کرنیو الوں کوپابند کیا جائے کہ وہ کم عمر بچوں اور خاص طورپر نوجوانوں کو سگریٹ دینے سے گریز کریں۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات