خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بُک بورڈ کی رہائشی کالونی کا منصوبہ4 دہائیوں سے فائلز تک محدود

بدھ 30 اپریل 2025 18:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2025ء) خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بُک بورڈ کی رہائشی کالونی کا منصوبہ 4دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود آج بھی محض فائلوں تک محدود ہے۔ 1985 میں بورڈ کے ملازمین کو حیات آباد میں 210 مرلے زمین الاٹ کی گئی تھی تاکہ انہیں اپنے ذاتی گھر کی سہولت دی جا سکے لیکن آج بھی یہ زمین خالی پڑی ہے اور منصوبے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

ریٹائرڈ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی پوری زندگی ٹیکسٹ بک بورڈ کو دے چکے ہیں لیکن بڑھاپے میں بھی کرائے کے مکانوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ایک سابق ملازم نے کہا کہ ہمیں کالونی دینے کا وعدہ آج تک وفا نہ ہو سکا۔ہر سال صوبائی بجٹ میں اس منصوبے کے لیے فنڈز تو مختص کئے جاتے ہیں، مگر ٹیکسٹ بُک بورڈ چیئرمین کی مبینہ عدم دلچسپی کے باعث یہ رقم دیگر مدات میں خرچ ہو جاتی ہے۔