خاتون محتسب پنجاب میڈم نبیلہ حاکم خان گوجرانوالہ پہنچ گئیں

سی ای او ہیلتھ و ڈائریکٹر کالجز کے دفاتر،ڈی ایچ کیو ٹیچنگ (سول) ہسپتال کا اچانک دورہ

بدھ 30 اپریل 2025 19:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء) خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم خان نے سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر معیز منصور ،ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر فرجاد بٹ اور ڈائریکٹر کالجز ڈاکٹر امان اللہ راٹھور کے دفاتر کا اچانک دورہ کرکے اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کی فعالیت کے بارے میں معلومات حاصل کیں اس کے بعد انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ سول ہسپتال کا بھی اچانک دورہ کیا اور تمام دفاتر میں ہراسمنٹ کی روک تھام کیلئے کوڈ آف کنڈکٹ /قانون سے آگاہی بارے پینا فلیکسز نمایاں جگہوں پر آویزاں کرانے کے احکامات جاری کیے اس موقع پر پی ایس او حافظ فاروق انور ،لا آفیسر ظہیر عباس ،ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر ارشاد اللہ گورائیہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ منورحسین بھی انکے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

میڈم نبیلہ حاکم خان نے ریجنل آفس گوجرانوالہ کے دورہ کے بعد سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ،ڈائریکٹر ہیلتھ اور ڈائریکٹر کالجز کے دفاتر کے معائنہ کیا لیکن کہیں پر بھی کوڈ آف کنڈکٹ آویزاں نہ تھا اور نا ہی ہراسمنٹ کمیٹیز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور ہی تینوں آفیسرز موقع پر موجود تھیجس پر صوبائی خاتون محتسب پنجاب نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور انہیں شو کاز نوٹس بھی جاری کیا ہے اور ان تینوں آفیسرز کو 7 مئی کو ہیڈ آفس طلب کر لیا ہے اس کے بعد انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹییچنگ (سول)ہپستال کی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی سے موصول درخواستوں کی تفصیل بھی طلب کرلی۔

بعد ازاں انہوں نے یو بی ایل برانچ شمسی چوک کا بھی دورہ کیا اور مرد و خواتین کو ایکٹ کے حوالے سے آگاہی دی۔انہقں نے کہا کہ گوجرانوالہ ڈویڑن میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کی ٹریننگز کرائی جائیں گی۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام سرکاری دفاتر میں فوکل پرسنز کا تقرر کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتالوں اورتعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے واقعات بڑھ رہے ہیں جن کی روک تھام کے لئے اجتماعی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

سرکاری اور نجی دفاتر میں خواتین کو کام کیلئے محفوظ ماحول کی فراہمی ترجیج ہے۔میڈم نبیلہ حاکم خان نے اپیل کی کہ ہراسمنٹ کے خلاف عوام تک آواز پہنچانے میں میڈیا کا رول بہت اہم ہے۔ جنسی ہراسانی کے کوڈ آف کنڈکٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا اور چیک اینڈ بیلنس کو قائم کرنا ہوگا۔اس ضمن میں ہر محکمہ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کو فعال کرے۔

متعلقہ عنوان :