اقرا نیشنل یونیورسٹی پشاور میں میڈیا رپورٹنگ میں آر ٹی آئی کے کردار کے عنوان پرسیمینار

بدھ 30 اپریل 2025 19:30

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2025ء) آر ٹی آئی تحقیقاتی صحافت کیلئے ایک قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے۔ اس قانون کو استعمال کرتے ہوئے صحافی سرکاری اداروں سے مستند معلومات حاصل کرسکتے ہیں، جو نہ صرف صحافیوں کی ساکھ کو مضبوط بناتا ہے بلکہ سرکاری اداروں پر شفافیت کیلئے دباؤ بھی بڑھاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کے کمشنر محمد ارشاد نے اقراء نیشنل یونیورسٹی پشاور میں 'میڈیا رپورٹنگ میں آر ٹی آئی کے کردار' کے عنوان پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار کا انعقاد میڈیا سٹڈیز اینڈ ماس کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ نے کیا تھا، جس میں فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے شرکت کی۔سیمینار میں خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن سید سعادت جہان نے معلومات تک رسائی کے قانون (آر ٹی آئی) اور تحقیقاتی صحافت میں اس کے کردار پر تفصیلی لیکچر دیا۔

(جاری ہے)

طلبہ کو مخاطب ہو کر سعادت جہان نے کہا کہ بطور میڈیا پروفیشنلز آپ کو اس قانون سے زیادہ واسطہ پڑے گا۔

اس قانون کے ذریعے آپ تحقیقاتی رپورٹنگ کیلئے سرکاری اداروں سے تصدیق شدہ معلومات حاصل کرسکتے ہیں، جس سے اداروں میں بد عنوانی کی روک تھام میں مددملتی ہے۔ سیمینار میں خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن کی جانب سے آر ٹی آئی بروشرز اور درخواست فارم بھی فراہم کئے گئے اور اداروں سے معلومات کے حصول کا طریقہ کار بھی سمجھایا گیا۔ بطور گیسٹ سپیکر اختتامی کلمات میں انفارمیشن کمشنر محمد ارشاد نے کہا کہ ایک ذمہ دار معاشرے میں میڈیا اور صحافیوں کا انتہائی اہم کردار ہے۔ صحافی تحقیقاتی رپورٹنگ کے ذریعے معاشرے میں نہ صرف برائیوں کی نشاندہی کرسکتے ہیں، بلکہ عوام کو فلاحی پروگراموں، سرکاری سکیموں اور دیگر اہم حکومتی اقدامات کی حالت کے بارے میں آگاہ کرسکتے ہیں۔