امتحانی نظام میں اصلاحات، شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جائے گا، چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ

بدھ 30 اپریل 2025 20:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)خیبرپختونخوا حکومت نے امتحانی نظام میں شفافیت، میرٹ اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے اصلاحات کے عزم کا اعادہ کیا ہے اس سلسلے میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں انٹرمیڈیٹ امتحانات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور امتحانی نظام میں بہتری کیلئے جامع اقدامات پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں ڈویژنل کمشنرز اور بورڈ کے چیئرمین ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اجلاس میں میٹرک امتحانات کے دوران سامنے آنے والے تجربات اور اسباق کی روشنی میں انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شفافیت کو مزید مؤثر بنانے کے لئے اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں امتحانی عمل کی نگرانی کے لئے مانیٹرنگ میکنزم اور ادارہ جاتی کردار، خصوصاً ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی اور پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے فعال کردار کو مزید مؤثر بنانے کے لئے فیصلے کئے گئے۔

(جاری ہے)

ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی انٹرمیڈیٹ امتحانات کے دوران مانیٹرنگ جاری رکھے گی۔چیف سیکرٹری نے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کو ہدایت کی کہ میٹرک امتحانات کے دوران بدعنوانی میں ملوث تمام افسران و اہلکاران کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت محکمانہ کارروائی ایک ہفتے کے اندر مکمل کی جائے۔ اجلاس میں امتحانی مراکز ''کلسٹر سسٹم'' کے تحت قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

پیپرز کی جانچ پڑتال کے دوران بھی سخت نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا اور یو ایف ایم کیسز پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ نقل کے مواد کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کے لئے دفعہ 144 نافذ کی جائے گی، جبکہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز اسٹیشنری دکانوں کے معائنے کے پابند ہوں گے۔ چیف سیکرٹری نے واضح ہدایت کی کہ کسی بھی امتحانی مرکز میں مسلح محافظ (گنرز) کی اجازت نہیں ہوگی۔

طلبہ کی فلاح و بہبود کے پیش نظر امتحانی مراکز میں بنیادی سہولیات جیسے کرسیوں کی فراہمی، صاف پانی اور بلا تعطل بجلی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں متعلقہ اداروں بشمول پیسکو اور ٹیسکو سے تعاون حاصل کیا جائے گا۔ سابقہ روایت کے مطابق انٹرمیڈیٹ امتحانات کے لئے گورنمنٹ کالجز کو ترجیحی بنیادوں پر امتحانی مراکز کے طور پر استعمال کیا جائے گا، اور دیگر محکموں سے عملہ بھی ضرورت کے مطابق تعینات کیا جائے گا۔

امتحانی نظام میں سائبر جرائم کے خدشات سے نمٹنے کے لئے متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امتحانی عمل کی نگرانی اور سائیبر سیکیورٹی کے لیے شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ انٹرمیڈیٹ امتحانات کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر صورتحال رپورٹس چیف سیکرٹری آفس کو ارسال کی جائیں گی تاکہ بروقت اقدامات ممکن ہو سکیں۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے کہا کہ امتحانی نظام میں بہتری صوبائی حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کا اہم حصہ ہے۔

انہوں نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ 30 مئی تک امتحانی نظام میں اصلاحات سے متعلق قابلِ عمل تجاویز پیش کی جائیں۔چیف سیکرٹری نے میٹرک امتحانات کے کامیاب انعقاد پر متعلقہ افسران و اہلکاران کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کے لئے تعریفی اسناد جاری کرنے کی ہدایت بھی کی۔یہ جامع اقدامات نہ صرف امتحانی نظام میں بہتری کا باعث بنیں گے بلکہ میرٹ کی بنیاد پر نظامِ تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔