ملالہ یوسفزئی کا فلسطینی بچوں کیلئے فوری امداد اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ

’بچوں کے بگڑتے حالات دیکھ کر دل دہل جاتا ہے‘ انہوں نے جنگ سے متاثر بچوں کی سلامتی اور صحت کیلئے بھی دعا کی

Sajid Ali ساجد علی منگل 6 مئی 2025 14:19

ملالہ یوسفزئی کا فلسطینی بچوں کیلئے فوری امداد اور مستقل جنگ بندی کا ..
لندن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 مئی 2025ء ) نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے فلسطینی بچوں کیلئے فوری امداد اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ملالہ یوسفزئی نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں غزہ میں فلسطینی بچوں کے لیے فوری امداد اور ریلیف اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ’غزہ میں فلسطینی بچوں کو بھوک اور موت کی بدترین صورتحال کا سامنا ہے، بچوں کے بگڑتے حالات دیکھ کر دل دہل جاتا ہے‘۔

ملالہ یوسفزئی نے بچوں کی سلامتی اور صحت کے لیے دعا بھی کی اور لکھا کہ ’میں ان کے تحفظ اور مستقبل کے لیے دعا گو ہوں، میں فوری امداد اور امداد اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہوں‘، انہوں نے یہ بات غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے محاصرے کے اثرات پر نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

malala
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں داخل ہونے والی تمام انسانی امداد بشمول خوراک، ایندھن اور ادویات کو روکنے کے حکم کو 60 دن سے زائد ہو چکے ہیں، جاری محاصرے سے غزہ میں تقریباً 20 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، یہ محاصرہ صاف پانی، خوراک اور طبی سامان کی کمی کے نتیجے میں بیماریوں میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک محاصرہ ختم نہیں کرے گا جب تک کہ حماس مارچ میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے بعد تمام مغویوں کو رہا نہیں کر دیتی، اس نے دلیل دی ہے کہ اس کی ناکہ بندی قانونی ہے اور غزہ کے پاس اب بھی کافی دستیاب شرائط موجود ہیں، تاہم انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والے گروپوں اور یورپی حکام نے اسرائیل سے امداد کو ایک "سیاسی ٹول" کے طور پر استعمال نہ کرنے کا مطالبہ کیا اور اسے ناکہ بندی کے ساتھ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے کا انتباہ دیا۔