Live Updates

ایران: اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد امدادی ضروریات میں اضافہ

یو این بدھ 2 جولائی 2025 03:00

ایران: اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد امدادی ضروریات میں اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 02 جولائی 2025ء) اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد ایران میں امدادی ضروریات واضح ہو کر سامنے آنے لگی ہیں جہاں 12 روزہ کشیدگی کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے، متعدد ہسپتالوں کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا اور بڑی تعداد میں افغان پناہ گزین ملک چھوڑ رہے ہیں۔

ایران میں اقوام متحدہ کے نمائندے سٹیفن پرائزنر نے بتایا ہے کہ اس جنگ میں فریقین نے ایک دوسرے پر درجنوں حملے کیے جن میں ایران کے کم از کم 627 شہری ہلاک اور تقریباً 5,000 زخمی ہوئے۔

جنگ میں ایران کے شعبہ صحت کو بھی نقصان پہنچا جسے مخصوص مدد درکار ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس عرصہ میں اقوام متحدہ ایران میں موجود رہا اور اس وقت حکومت کے ساتھ یہ بات چیت ہو رہی ہے کہ ملک میں ادارے کے موجودہ پروگراموں کے ذریعے بعد از جنگ پیدا ہونے والی ضروریات کی تکمیل میں مدد کیسے لی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان اطلاعات کی تصدیق کی ہے کہ جنگ کے دوران لاکھوں لوگوں نے تحفظ کی تلاش میں مختلف علاقوں سے نقل مکانی کی۔

اس دوران ملک کے شہریوں نے ایک دوسرے سے یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور تہران سے آنے والے لوگوں کو مضافات اور شمالی علاقوں میں فیاضانہ طور سے پناہ مہیا کی گئی۔

UN Iran

اقوام متحدہ کے امدادی اقدامات

ایران میں اقوام متحدہ کے 18 ترقیاتی اور امدادی ادارے کام کر رہے ہیں جن میں 50 غیرملکی اور 500 ملکی اہلکار خدمات انجام دیتے ہیں۔

گزشتہ سال ملک میں ادارے کا بجٹ 75 ملین ڈالر کے قریب تھا جس میں دو تہائی وسائل ملک میں مقیم 35 لاکھ پناہ گزینوں کے لیے مختص کیے گئے۔

ایران چار دہائیوں سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے جن میں بیشتر تعداد افغانوں کی ہے۔ اس ضمن میں ملک نے ان لوگوں کی طبی و تعلیمی خدمات رسائی کے لیے مشمولہ پالیسیاں تشکیل دی ہیں اور اسے سالہا سال سے اقوام متحدہ کا تعاون بھی حاصل رہا ہے۔

ایران میں اقوام متحدہ کے بجٹ کا باقیماندہ حصہ ترقیاتی منصوبوں بشمول موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے مطابقت پیدا کرنے اور انہیں محدود رکھنے کے کام پر خرچ ہوتا ہے۔ تاہم، ملک میں بچوں، معمر افراد، خواتین کی سربراہی میں گھرانوں اور جسمانی معذور افراد سمیت کمزور لوگوں کو مدد دینے کی غرض سے مزید وسائل کی ضرورت ہے۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) کے مطابق، جنگ اور اس کے بعد افغان پناہ گزینوں کی ملک سے واپسی میں تیزی آئی ہے۔

26 جون کو 36,100 افغانوں نے ملک چھوڑا تھا جو رواں سال کسی روز واپس جانے والوں کی ریکارڈ تعداد ہے۔

© UNHCR/Faramarz Barzin

پناہ گزینوں کی ابتلا

افغانستان میں 'یو این ایچ سی آر' کے نمائندے عرفات جمال نے بتایا ہے کہ ایران سے واپس آنے والے افغان پناہ گزینوں میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے کبھی افغانستان نہیں دیکھا۔

اسرائیل۔ایران جنگ کے باعث پناہ گزینوں کی واپسی میں تیزی آئی ہے جبکہ امدادی وسائل کی قلت کے نتیجے میں انہیں مدد فراہم کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

ایران کے ساتھ افغان سرحدی علاقے اسلام قلعہ سے واپسی پر انہوں نے یو این نیوز کو بتایا کہ ان دنوں روزانہ تقریباً 5,000 افغان واپسی اختیار کر رہے ہیں۔

یہ لوگ تھکے ماندے، بھوکے اور اپنے مستقبل کے حوالے سے خوفزدہ ہیں۔

ان میں بڑی تعداد میں ایسے بھی ہیں جو ایران میں پیدا ہوئے اور اب پہلی مرتبہ افغانستان آئیں گے۔ خواتین اور لڑکیوں کو خاص طور پر تشویش لاحق ہے جنہیں ایران میں تعلیم کی سہولت میسر تھی لیکن اب انہیں یہ خدشہ لاحق ہے کہ افغانستان میں ان سے نقل و حرکت کی آزادی اور تعلیم و ملازمت جیسے بنیادی حقوق سلب کر لیے جائیں گے۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات