کماد کے کاشتکاروں کورواں ہفتہ کے دوران نائٹروجن کھاد کی دوسری قسط ڈالنے اورمناسب آبپاشی کی ہدایت

جمعہ 9 مئی 2025 14:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2025ء) محکمہ زراعت نے کماد کے کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کی تلفی کےلئے فوری گوڈی کی ہدایت کی ہے۔ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد خالد محمود نے کہاکہ جڑی بوٹیوں کی تلفی جہاں فصل کو نقصان سے بچاتی ہے وہیں زمین نرم ہونے کے باعث فصل کی جڑیں بھی خوب پھیلتی ہیں جس سے اچھی پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار ستمبر کاشتہ کماد کی فصل کو رواں ہفتہ کے دوران نائٹروجن کھاد کی دوسری قسط ڈال دیں اور اس کے بعد مناسب آبپاشی بھی کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگر بارش ہو چکی ہو تو آبپاشی کچھ دن بعد بھی کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار مونڈھی فصل کی باقی ماندہ نائٹروجنی کھاد کی پہلی قسط ڈالنے کے بعد پودوں پر مٹی چڑھادیں تاکہ تیز ہواؤں یاآندھی کے باعث فصل کو گرنے سے بچایاجاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کماد کی جڑ اور تنے کے گڑوؤں کے تدارک کےلئے کاشتکار ماہرین زراعت کی مشاورت یا محکمہ زراعت کے عملہ کی رہنمائی حاصل کرتے ہوئے مناسب دانہ دار زہریں ڈال سکتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ زہریں ڈالنے کے بعد کھیت کو پانی لگانے کے بھی مثبت نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار وسط مئی کے بعد سے جون کے آخر تک کماد کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں تاکہ فصل کی بڑھوتری کا عمل بہتر طریقے سے جاری رہے۔

انہوں نے کہا کہ وسط مئی کے بعد اور جون کے دوران موسم گرما کی شدت کے باعث کماد کی فصل کو پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اگر شیڈول کے مطابق کماد کی فصل کو پانی فراہم نہ کیا جائے تو اس سے فصل متاثر ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کماد کی اچھی پیداوار بروقت آبپاشی سے منسلک ہے۔انہوں نے کہا کہ جون کے دوران کماد کی فصل کو 10سے 12دن کے وقفہ کے دوران ضرورت کے مطابق پانی دیا جائے اور آبپاشی کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیوں کی تلفی، گوڈی اور نلائی پر بھی خاص توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کماد کی فصل کو نائٹروجنی کھاد کی بھی بروقت ضرورت ہوتی ہے لہٰذا جون کے آخر میں کماد کی فصل کو کھاد کی تیسری قسط ڈالی جائے تاکہ فصل کی بڑھوتری بھر پور طریقے سے جاری رہے۔ اس سلسلہ میں کسی مشاورت یا رہنمائی کےلئے محکمہ زراعت کے قریبی دفتر یا فری ایگریکلچرل ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔