وفاقی اردو یونیورسٹی کے ریٹائرڈ اساتذہ و ملازمین کا پریس کلب پر احتجاج

اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہے ہیں ، ریٹائرڈ اساتذہ

جمعرات 15 مئی 2025 19:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2025ء)وفاقی اردو یونیورسٹی کے ریٹائرڈ اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین نے جمعرات کو کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں شدید جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ بزرگ اساتذہ اور ملازمین نے ہاتھوں میں پینشن کی ادائیگی کے مطالبات کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور انتظامیہ، بالخصوص وائس چانسلر کے خلاف نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے کہا کہ یونیورسٹی کے پاس اس وقت جی پی فنڈ کی مد میں 67 کروڑ روپے اور حالیہ وفاقی گرانٹس کی صورت میں 32 کروڑ روپے موجود ہیں، اس کے باوجود 2017 سے ریٹائر ہونے والے درجنوں ملازمین تاحال بقایاجات اور پینشن کے منتظر ہیں۔ ان میں سے کم از کم 8 افراد اس اذیت ناک انتظار میں دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

شرکا نے وائس چانسلر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "جب تعلیمی ادارے کے سربراہ خود ہی دفتر میں موجود نہیں ہوں، اور سوالات کا جواب نہ دیں تو ایسے میں تعلیمی ادارے تباہ ہو جاتے ہیں۔

" مظاہرین نے الزام لگایا کہ وائس چانسلر آئے دن بیرون ملک دوروں پر رہتے ہین، وہ ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین کے مسائل۔کو مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں، جب کہ ان کی غیر موجودگی میں یو یونیورسٹیوں گھمیر مسائل کی آماجگاہ بن چکی ہے۔د اساتذہ و ملازمین کمیٹی، نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "یہ مظاہرہ ہماری بے بسی کی علامت نہیں، بلکہ ہمارے ضمیر کی پکار ہے۔

ہمیں پنشن نہیں، ہمارا حق چاہیے۔"انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی محتسب کا واضح حکم موجود ہے کہ تمام ریٹائرڈ ملازمین کو جی پی فنڈز میں سے پینشن اور بقایاخات کی فوری ادائیگی کی جائے، لیکن یونیورسٹی انتظامیہ اس آئینی حکم کو بھی ہوا میں اڑا چکی ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو اس احتجاج کو قومی سطح پر وسعت دی جائے گی۔مظاہرین نے اعلان کیا کہ جب تک ان کا حق نہیں ملتا، وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ وائس چانسلر کو ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین خو پیشن اور بقایاجات کی ادائیگی کرنا پڑے گی۔

متعلقہ عنوان :