حافظ نعیم الرحمن کاشہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ، سیلاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال

ہفتہ 16 اگست 2025 23:49

حافظ نعیم الرحمن کاشہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ، سیلاب کی صورتحال ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے خیبر پختونخوا، کشمیر،شمالی علاقہ جات میں سیلاب سے جانی ومالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اورامدادی سرگرمیوں میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران درست فیصلے کریں تو عوام یکجا ہوسکتی ہے۔

حالیہ پاک بھارت جنگ قومی اتحاد کی مثال ہے۔ نظام کو بدلنے کے لیے رائے عامہ ہموار کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ گولی سے آنے والا انقلاب گولی سے واپس چلا جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم سے کہا کہ وفاقی حکومت سیاسی اختلافات سے ہٹ کر صوبوں کی مدد کرے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مشکل کی اس گھڑی میں مل کر اقدامات کرنے چاہییں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت پاکستان کے کارکنان امدادی سرگرمیوں میں حکومت کی معاونت کریں گے،ہم دکھ اور مشکل کی اس گھڑی میں حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔انہوں نے شہباز شریف کو بتایا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان نے پہلے امدادی کاروائیاں شروع کردی ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ این ڈی ایم نے پانچ سو ٹن سے زائد امدادی سامان متاثرہ علاقوں کے لیے روانہ کردیا ہے۔

وزیراعظم نے امدادی سرگرمیوں میں جماعت اسلامی کے کردار کی تحسین کی۔اس سے قبل امیر جماعت اسلامی نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو فون کرکے بھی ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ دریں اثنا مرکزی تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا ملک بدامنی اور لوٹ مار کا شکار ہے۔ سیاست یرغمال ہے اور اس کا مطلب جھوٹ اور دھوکہ دہی سمجھا جاتا ہے، سیاست گولی، گالی اور قوم کو تعصبات پر تقسیم کرنا کی شکل اختیار کرچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سیاست کو دین کے طابع کرنا چاہتی ہے، ہم انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی حاکمیت کا نظام لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ سیاستدان اپوزیشن میں ہوتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کی شکایت، اقتدار میں آکر چاپلوسی کرتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ملک کا عدالتی نظام عوام کو انصاف کی فراہمی میں ناکام ہوگیا، عدالتوں میں لاکھوں مقدمات زیرالتوا ہیں، ججز لکھے لکھائے فیصلے پڑھ دیتے ہیں، چھبیسویں ترمیم نے عدالت کے دانت توڑدیے، ستائیسویں مزید تباہی لائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ قانونی حیثیت دے کر پنچایت کا نظام مقامی سطح پر بن جائے تو 80فیصد عوامی مسائل حل ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں طبقاتی نہیں بلکہ سب کے لیے یکساں نظام تعلیم ہونا چاہیے۔سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا تو حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔سسٹم کی بہتری کی بھرپور عوامی جدوجہد کے آغاز کے لئے جماعت اسلامی عوامی کمیٹیاں تشکیل دے رہی ہے۔

یقین دلاتا ہوں ان شاء اللہ جماعت اسلامی بڑی عوامی قوت بنے گی، عوام کونومبر کے اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں یہ اجتماع نظام کی تبدیلی اور انقلاب کا باعث بنے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ٹرمپ انسانیت کے قتل میں نتین یاہو کے ساتھ برابر کا شریک ہے، امریکی صدر غزہ میں اسرائیلی مظالم کی سرپرستی کررہا ہے، مغرب کا معیار دوہرا ہے، ان کی جمہوریت دولت کے طابع ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی جنگ میں شمولیت سے پاکستان کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔مشرف نے ایک فون پر قوم کا سودا کردیا تھا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسلام، ظلم کے خلاف جدوجہد پر زور دیتا ہے، پوری دنیا کی اسلامی تحریکوں نے سید مودودی کی تحریروں سے استفادہ کیا، سید مودودی نے واضح کیا کہ اسلام مغلوب رہنے کے لیے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی میں فرقہ واریت کی کوئی جگہ نہیں، جماعت اسلامی اسلام کے پیروکاروں کو اسلام کے دائرے سے باہر نکالنے کی تحریک نہیں، جماعت اسلامی ہر مسلک کا احترام کرتی ہے، ہم مسلک پرست نہیں مگر ہمارے ہاں ہر ایک اپنے مسلک کے مطابق زندگی گزار سکتا ہے۔

عوام ایک دوسرے سے نہیں، ان سے نفرت کریں جو انہیں تعصبات پر تقسیم کرتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ قوم پرستی کی سیاست جہالت ہے اور یہ مفاد پرستوں کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔