جماعت اسلامی سندھ کے بزرگ رہنمااورجامعہ منصورہ کے روح رواں حافظ لطف اللہ بھٹو انتقال کرگئے

نمازجنازہ آج صبح 8بجے جامعہ منصورہ میں ادا کی جائے گے،حافظ نعیم الرحمان،کاشف سعید شیخ، اسداللہ بھٹو ودیگررہنمائوں کا اظہارافسوس حافظ لطف اللہ بھٹو جماعت اسلامی کا اثاثہ تھے ان کی دینی وتحریکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،کاشف سعید شیخ

اتوار 18 مئی 2025 22:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2025ء) جماعت اسلامی سندھ کے بزرگ رہنما ،مدرس و مربی اور جامعہ منصورہ سندھ کے روح رواں حافظ لطف اللہ بھٹو انتقال کرگئے۔ مرحوم کی عمر73سال وہ کچھ عرصے سے علیل اور کراچی کے نجی اسپتال میں داخل تھے۔پسماندگان میں ایک بیوہ، 7بیٹے،4بیٹیوں سمیت ہزاروں شاگرد وچاہنے والوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔

وہ مرکزی وصوبائی مجلس شوریٰ کے سابق رکن تھے۔ مدرس ومربی کے ساتھ بہترین مہمان نواز اورتحریک اسلامی کا عملی نمونہ تھے۔بزرگ رہنما سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو کی نگرانی میں میت کو غسل دینے کے بعد کراچی سے منصورہ روانہ کی گئی۔ پیر 19مئی کو صبح 8بجے منصورہ ہالا میں نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔7 نومبر 1951 میں گاؤں جندو دیرو تعلقہ گڑھی یاسین ضلع شکار پور میں پیداہونے والے حافظ لطف اللہ بھٹو1978 میں رکن جماعت بنے اور مقامی امیر منصورہ پھر تحصیل کے امیر اور بعد میں ضلع حیدرآباد ، ٹنڈوالہیاراور مٹیاری کے بھی امیر رہے۔

(جاری ہے)

مرحوم سندھ کے مودودی مولانا جان محمد بھٹو کے تربیت یافتہ تھے ،سندھ کے گائوں گوٹھوں میں دعوت دین کے لیے ان کے ہمراہ جاتے تھے۔1970میں انہیں مولاناجان محمد بھٹو گائوں سے منصورہ لے آئے تھے۔منصورہ میں ابتدائی طور پر زمینداری، استاد اور اس کے ساتھ معاون بیت المال اور مطبخ انچارج رہے۔نیشنلائزیشن کے بعد سرکاری ملازم ہوئے اور دارالعلوم کوہاوا اسکول میں تقرر ہوا۔

جہاں آپ نے انگریزی،حساب اور عربی کی تدریس کی۔ادارہ کے حکم پر آپ نے یکم جنوری 1978 کو سرکاری ملازمت سے استعفی دے دیا۔اور زرعی فارم ادارہ تعمیر ملت کو سنبھالا۔اس دوران سال دو سال بعد پبلک اسکول سکھر سے لیکچرر شپ کا تقرر نامہ بھی موصول ہوا۔لیکن محترم جان محمد بھٹو صاحب کے حکم سے اسے بھی قبول نہیں کیا۔اور آخری دم تک جامعہ منصورہ کی ملکیت زمین کوسنبھالا،زراعت کے شعبہ میں ترقی اورادارے کے لیے زیادہ سے زیادہ آمدنی کے لیے ہروقت فکرمند رہتے۔

زندگی کے آخری حصہ تک رمضان المبارک میں تراویح اوردرس وتدریس کا سلسلہ جاری رکھا۔آخری سانس تک اقامت دین کی جدوجہدمیں میں مصروف رہے۔علاقے کے بیشترسیاسی سماجی رہنماوں اورسرکاری افسران سے رابطے اوران تک دعوت حق پہنچاتے۔مرحوم نے اپنی پوری زندگی اقامتِ دین، دعوت و تبلیغ، اور اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لیے وقف کر رکھی۔امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان ،نائب امیر لیاقت بلوچ،جنرل سیکرٹری امیرالعظیم،سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ،مدیرجامعہ منصورہ مولانا احسن بھٹو سمیت دیگرذمے داران نے حافظ لطف اللہ بھٹو کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار،مرحوم کی مغفرت درجات بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شخ نے حافظ لطف اللہ بھٹو کی وفات پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مرحوم جماعت اسلامی کا اثاثہ تھے ان کی دینی وتحریکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔