ہیمو فیلیا ایک موروثی بیماری جوکلوٹنگ کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے،راحیلہ اشرف

پیر 26 مئی 2025 21:10

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2025ء) دیا ویلفیئر آرگنائزیشن کی سینئر نائب صدر راحیلہ اشرف نے کہا ہے کہ ہیمو فیلیا ایک موروثی بیماری ہے جو کہ ایک مخصوص پروٹین ( کلوٹنگ فیکٹر) کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ ایک خطرناک بیماری ہے جس کا علاج، بہترین تشخیص کے بغیر ممکن نہیں۔خون کا زیادہ بہنا ہیموفیلیا کی ابتدائی علامات میں سے ہے۔

ہیموفیلیا کے مریضوں میں خون بلا وجہ بھی بہہ سکتا ہے اور قوت انجماد کی کمی کے باعث رکتا نہیں ،جبکہ اگر بیماری کی نوعیت اور شدت قدرے کم ہو تو مریض کا خون سر جری یا حادثے کی صورت میں عام حالات سے زیادہ بہتا ہے اور انجماد نہیں ہو پاتا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نےاپنی مارکیٹنگ ٹیم کے ہمراہ مختلف سکولوں میں طلبہ وطالبات کو ہیمو فیلیا بیماری کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ہیمو فیلیاسے جینیاتی خرابی کے باعث پیدا ہوتا ہے۔ اس مرض میں جسم میں خون کے جمنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ ہیمو فیلیا کے مریض کے جسم کے کسی بھی حصے پر معمولی نوعیت کا زخم بھی لگ جائے تو اس سے کافی دیر تک خون بہتا رہتا ہے۔صورتحال اس وقت زیادہ خطرناک ہوجاتی ہے جب کسی اندرونی چوٹ کے باعث جسم کے اندر خون بہنے لگے، اس وقت اسے روکنا ناممکن ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیمو فیلیا مرض کے بڑھتے ہوئے مریضوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام میں ہیمو فیلیا بیماری کے متعلق آگاہی نہیں جس کی وجہ سے ان کے بچوں کا علاج ومعالجہ ہونے کی بجائے بہت سارے مریض زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے مختلف سکولوں کے سٹاف اساتذہ اور طلبہ وطالبات کو ہیمو فیلیا بیماری کے متعلق آگاہی فراہم کی۔

متعلقہ عنوان :