خیبر پختونخوا ہ حکومت کے مفت سولر منصوبے میں سنگین بے ضابطگیاں ہونے کا انکشاف، منصوبے کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے

منصوبے کے پی سی ون کے برعکس سولریونٹ میں تبدیلیوں کے باوجود فی یونٹ قیمت تقریباً 2 لاکھ 4 ہزار روپے رکھی گئی ہے، چیف انجینئرنے آل ان ون سولوشن کی مخالفت کی توانہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 28 مئی 2025 14:50

خیبر پختونخوا ہ حکومت کے مفت سولر منصوبے میں سنگین بے ضابطگیاں ہونے ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 مئی 2025)خیبر پختونخوا ہ حکومت کے مفت سولر منصوبے میں سنگین بے ضابطگیاں ہونے کا انکشاف، منصوبے کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھ گئے، خیبر پختونخوا ہ حکومت کے آنے والے 33 ارب روپے مالیت کے مفت سولر منصوبے کے پی سی ون کے برعکس سولریونٹ میں تبدیلیوں کے باوجود فی یونٹ قیمت تقریباً 2 لاکھ 4 ہزار روپے رکھی گئی ہے جس نے منصوبے کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھا دئیے ہیں، جیو نیوز کے مطابق چیف انجینئرنے آل ان ون سولوشن کی مخالفت کی توانہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ منصوبے کو 20 پیکجز میں تقسیم کیا گیا جن میں سے 18 پیکجز پر ایک ہی بولی آئی اور اس کو ہی اہل قرار دیا گیا۔کمپنیوں کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہوا۔ منصوبے پر خدشات اس وقت پیدا ہوئے جب سولر پیکج میں بڑی تبدیلیاں کی گئیں اور ایک ”آل ان ون “یونٹ شامل کیا گیا۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا ہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹینڈرنگ کے عمل کو "مس پروکیورمنٹ" قرار دیا ہے۔

منصوبے کے حوالے مزید حیران کن بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ ایک اور کمپنی جس نے دو پیکجز کیلئے ہزارہ ڈویژن میں سب سے کم بولی دی اس کی قیمتیں دیگر کمپنیوں سے 7 فیصد کم تھیں۔ سولر یونٹ کی اہم تبدیلیوں میں آل ان ون سولوشن کا اضافہ شامل تھا جسے بعد ازاں ایک مخصوص کوڈ کے ساتھ پی سی ون میں شامل کیا گیا۔ذرائع کا دعوی ٰہے کہ یہ آل ان ون سولوشن صرف ایک کمپنی تیار کرتی ہے، وہ بھی حسب ضرورت اور پاکستان میں اس کا صرف ایک سپلائر موجود ہے۔

ایک کے سوا تمام بولی دہندگان نے ایک ہی برانڈ اور ماڈل کا آل ان ون سولوشن پیش کیا۔سولر ماہرین کے مطابق آل ان ون یونٹ بیرونِ ملک صرف ایک کمپنی تیار کرتی ہے اور پاکستان میں اس کا صرف ایک ہی سپلائر موجود ہے۔اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی قیمت تقریباً ایک لاکھ 40 ہزار روپے فی یونٹ ہونی چاہیے تھی۔