جعفر ایکسپریس پر دوبارہ حملے کی کوشش، ٹرین کو روک دیا گیا

دوزان کے قریب ٹنل نمبر 16 کے قریب پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی، بلوچ لبریشن آرمی نے ذمہ داری قبول کرلی

Sajid Ali ساجد علی پیر 4 اگست 2025 12:52

جعفر ایکسپریس پر دوبارہ حملے کی کوشش، ٹرین کو روک دیا گیا
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء ) جعفر ایکسپریس پر دوبارہ حملے کی کوشش کی گئی جس کی وجہ سے ٹرین کو روک دیا گیا، بھارتی سپانسرڈ دہشت گرد تنظیم فتنۃ الہندوستان بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ سے پشاور کے روٹ پر چلنے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر اس وقت ایک اور حملے کی کوشش کی گئی جب پیر کی صبح کولپور کے قریب ریلوے ٹریک کی کلیئرنس کے لیے بھیجے گئے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا، اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس سے قبل ایک پائلٹ انجن کوئٹہ سے سبی تک ٹریک کی جانچ کے لیے چلایا جاتا ہے تاکہ کسی ممکنہ تخریب کاری سے بچا جا سکے، اسی سلسلے میں پیر کی صبح دوزان کے قریب واقع ٹنل نمبر 16 کے قریب اس پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی اس دوران انجن کو پانچ گولیاں لگیں تاہم انجن کا ڈرائیور اور دیگر عملہ محفوظ رہا، فائرنگ کے بعد انجن کو بحفاظت دوزان سٹیشن پہنچا دیا گیا اور واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

(جاری ہے)

چند روز قبل صوبہ سندھ کےعلاقہ شکارپور کے قریب پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 3 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس سلطان کوٹ ریلوے سٹیشن کے قریب حادثے کا شکار ہوئی جہاں ریلوے ٹریک پر دھماکے کی وجہ سے مسافر ٹرین کی تین بوگیاں ٹریک سے اترگئیں، حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم حادثے کے باعث ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا اور ریلوے ٹریفک بلاک ہوگئی جس کی بحالی کیلئے کام جاری ہے، ریلوے ٹریک کی بحالی کیلئے 10 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بولان کے مقام پر کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفرایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا، ٹرین بولان میں پیروکنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی تھی جس کی وجہ سے ٹرین 8 نمبر ٹنل میں رک گئی اور ٹرین کو پٹری پر دھماکہ سے ڈی ریل کیا گیا، جعفر ایکسپریس 9 بوگیوں پر مشتمل تھی جس میں 500 کے قریب مسافر سوار تھے۔

بعدازاں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل کیا گیا، جس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز نے بڑی تعداد میں یرغمال مسافروں بشمول عورتوں اور بچوں کو بازیاب کرایا اور موقع پر موجود تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جو بازیاب کرائے گئے بچوں اور خواتین کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تھے، جس کی وجہ سے کلیئرنیس آپریشن کے دوران انتہائی احتیاط اور مہارت کا مظاہرہ کیا گیا اور معصوم جانیں بچائی گئیں۔