سیکرٹری کامرس نے ڈی جی ٹریڈ آرگنائزیشنز کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے لاہور چیمبر کے منعقدہ انتخابات کو شفاف قرار دیدیا،میاں ابوذر شاد

جمعرات 29 مئی 2025 20:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2025ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ابوذر شاد نے کہا ہے کہ سیکرٹری کامرس نے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ایل سی سی آئی کے 2024میں منعقد ہونے والے انتخابات کو مکمل طور پر شفاف اور قواعد و ضوابط کے مطابق قرار دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایل سی سی آئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صدر لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان، نائب صدر شاہد نذیر چوہدری، سابق صدور میاں انجم نثار اور محمد علی میاں، سابق سینئر نائب صدر علی حسام اصغر، سابق نائب صدر فہیم الرحمن سہگل اور چیف الیکشن کمشنر نصراللہ مغل سمیت ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میاں ابوذر شاد نے کہا کہ ہم اللہ تعالی کا بے شمار شکر ادا کرتے ہیں جس نے ایک مرتبہ پھر ہمیں سرخرو کیا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کے انتخابات 23اور 24ستمبر 2024کو منعقد ہوئے جن میں لاہور کی کاروباری برادری نے بھرپور شرکت کر کے پی پی پی الائنس کو تاریخی کامیابی سے نوازا۔ کاروباری برادری نے جمہوری عمل میں بھرپور حصہ لیتے ہوئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کیا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ کاروباری برادری نے انتخابی دنوں میں ہی اپنا فیصلہ سنا دیا تھا لیکن چند افراد نے نتائج کو متنازعہ بنانے کیلئے ڈی جی ٹی او کے پاس رجوع کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی ٹی او نے دونوں فریقین کا موقف نہایت تحمل، غیرجانبداری اور دیانتداری سے سنا۔ تمام ثبوت، دستاویزات، ویڈیوز اور انتخابی ریکارڈ کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور ایک تفصیلی فیصلے میں اعلان کیا کہ لاہور چیمبر کے انتخابات مکمل طور پر شفاف، منصفانہ اور قواعد کے مطابق ہوئے۔انہوں نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ڈی جی ٹی او نے دوبارہ گنتی کا حکم دیا جسے ہم نے خوشدلی سے قبول کیا۔

دوبارہ گنتی کے بعد بھی وہی نتیجہ آیا جو 23اور 24ستمبر کو سامنے آیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود مخالف گروپ نے سیکرٹری کامرس سے رجوع کیا،ہم سیکرٹری کامرس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے چھ گھنٹے تک سماعت کی، دونوں فریقین کو تفصیل سے سنا، تمام شواہد اور زمینی حقائق کا تجزیہ کیا اور آخرکار ڈی جی ٹی او کے فیصلے کو برقرار رکھا۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کسی ایک گروپ کی نہیں بلکہ اصولوں، جمہوریت اور ادارہ جاتی دیانتداری کی فتح ہے۔