اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضلعی عدلیہ میں ڈیپوٹیشن ججز کو واپس بھیجنے کے ٹریبونل آرڈر کے خلاف فیصلہ جاری کر دیا

جمعہ 30 مئی 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2025ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضلعی عدلیہ میں ڈیپوٹیشن ججز کو واپس بھیجنے کے ٹریبیونل آرڈر کے خلاف فیصلہ جاری کرتے ہوئے جسٹس طارق جہانگیری سمیت 3 ججز پر مشتمل ٹریبیونل کا فیصلہ اختیار سے تجاوز قرار دے دیا اور کہاہے کہ ضلعی عدلیہ کے پاس سروس ٹریبیونل کے خلاف از خود نوٹس اختیار نہیں ہے۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے جسٹس طارق جہانگیری ٹریبیونل کے خلاف کیس کا فیصلہ سنایا، جس میں عدالت نے جزوی طور پر جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی درخواست منظور کرتے ہوئے جسٹس طارق جہانگیری ٹریبیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے کہاکہ کیس کے میرٹس پر عدالت فیصلہ نہیں کر رہی،کیس کے میرٹس کو ضلعی عدلیہ سروس ٹریبیونل دیکھ کر فیصلہ کرے گا،ٹریبیونل تبدیل ہونے کے بعد جسٹس طارق جہانگیری ٹریبیونل فیصلہ کرنے کے مجاز نہیں ،سروس ٹریبیونل کے اختیارات محدود ہیں ہائیکورٹ جج کی طرح نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کے وکیل نے بتایا کہ ان کو سنے بغیر ٹریبیونل نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا۔ عدالت نے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی درخواست منظور کرتے ہوئے ٹریبیونل کے فیصلے کو ڈیپوٹیشن پر موجود ججز کو واپس بھیجنے کی حد تک جسٹس جہانگیری ٹریبیونل کے فیصلے کالعدم قرار دیا۔واضح رہے کہ جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار ، جسٹس اعجاز اسحاق نے بطور ٹریبونل ججز واپس بھیجنے کا حکم دیا تھا،انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین و دیگرججز نے فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔