سوات ،معروف طبی ادارے سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہاسپٹلز کو میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ کا درجہ دینے کیلئے تیاریاں شروع

اتوار 1 جون 2025 18:25

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2025ء)محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے سوات کے معروف طبی ادارے سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہاسپٹلز کو میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ (ایم ٹی آئی)کا درجہ دینے کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت نے ایک اہم مراسلہ جاری کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ سے مالی و انتظامی تفصیلات فوری طور پر طلب کر لی ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ادارہ اپنے ملازمین کی تنخواہوں، غیر تنخواہی اخراجات، ماہانہ اور سالانہ آمدنی، نئی آسامیوں کی ضرورت اور اس اقدام سے ممکنہ مالی اثرات سے محکمہ صحت کو آگاہ کرے تاکہ ایم ٹی آئی کا درجہ دینے کے لیے حتمی سفارشات مرتب کی جا سکیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کا یہ اقدام طبی اداروں کو خودمختار اور فعال بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ صوبے میں صحت اور طبی تعلیم کی سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

ایم ٹی آئی قانون کے تحت جن اسپتالوں کے ساتھ میڈیکل کالج یا تربیتی ادارے منسلک ہوتے ہیں انہیں مالی اور انتظامی خودمختاری حاصل ہوتی ہے۔ اس نظام کے تحت اسپتال اپنی آمدنی خود پیدا کرتا ہے اور اپنی ضروریات و اصلاحات خود طے کرتا ہے۔اس اقدام پر عوامی حلقوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ایم ٹی آئی نظام سے طبی سہولیات میں بہتری آ سکتی ہے، اسپتال کی کارکردگی اور نظم و نسق میں بہتری آئے گی، طبی آلات کی فراہمی ممکن ہو گی اور عملے کی کارکردگی میں اضافہ ہو گا۔

تاہم عوامی سطح پر خدشات کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے کہ ایم ٹی آئی کی صورت میں علاج معالجے کے اخراجات بڑھ سکتے ہیں، غریب مریضوں کو مفت یا کم قیمت پر علاج کی سہولت حاصل نہیں رہے گی، جبکہ ہسپتال کی ترجیحات شہری علاقوں اور مالی مفادات کی طرف جھک سکتی ہیں۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، صرف تفصیلات مانگی گئی ہیں، جب کہ عوامی نمائندے اور تاجر برادری اسے عوام دشمن اقدام قرار دے رہے ہیں۔

ملاکنڈ ڈویژن ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے ایم ٹی آئی کے ممکنہ نفاذ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سیدو اسپتال کو ایم ٹی آئی بنایا گیا تو عوام کو مہنگے علاج کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا اور تاجر برادری اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کرے گی۔یاد رہے کہ سوات اور گرد و نواح کے لاکھوں افراد سیدو گروپ آف ٹیچنگ اسپتال سے علاج کی سہولت حاصل کرتے ہیں، اور یہ اسپتال واحد بڑا سرکاری طبی مرکز ہے جہاں غریب مریضوں کو مفت یا سستے علاج کی سہولت دستیاب ہے۔

ایسے میں اس اسپتال کا ایم ٹی آئی بننا علاقے کے عوام کے لیے ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ عوامی حلقے، سول سوسائٹی اور سیاسی و سماجی رہنما اس پر واضح پوزیشن لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ عوام کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔