رواں سال آم کا سائز 40 فیصد کم ہے ،ڈائریکٹر مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ

بدھ 4 جون 2025 11:10

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) ڈائریکٹر مینگو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان ڈاکٹر حافظ آصف الرحمن نے کہا ہے کہ آندھیاں اور موسم کی غیر یقینی صورتحال آم کی پیداوار کو متاثر کرتی ہے تاہم ہیٹ ویو اور آم کا تیلا پھل کےلئے زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیلے کے حملے سے بچنے کےلئے Dinotefuron پروڈکٹ کا سپرے ضروری ہے اور پودے کو پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس مرتبہ آم کا سائز 40 فیصد کم ہے،جو آم کے کاشتکاروں کےلئے پریشانی کا باعث ہے۔ڈاکٹر آصف نے بتایا کہ ضلع ملتان میں 31 ہزار ہیکٹر رقبے پر آم کے باغات ہیں، جن سے رواں سال بھی 4 لاکھ 26 ہزار میٹرک ٹن پیداوار حاصل ہونے کی توقع ہے۔اسی طرح رحیم یار خان میں 24 ہزار ہیکٹر رقبے پر موجود باغات سے 2 لاکھ 21 ہزار،خانیوال سے ایک لاکھ 75 ہزار ،مظفر گڑھ سے 2 لاکھ 32 ہزار جبکہ بہاولپور سے 44 ہزار میٹرک ٹن پیداوار حاصل ہو گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مینگو گروورز آم کو پکانے کےلئے کیلشیم کاربائیڈ کا استعمال کرتے ہیں جوکہ صحت کےلئے انتہائی خطرناک ہے،اس پر حکومت کی طرف سے بھی پابندی عائد ہے۔دنیا بھر میں میتھولین سے آم کو پکایا جاتا ہے اور یہی طریقہ محفوظ ہے۔ڈاکٹر آصف نے بتایا کہ حکومت پنجاب کا گرین پنجاب پر فوکس ہے،اس سلسلے میں مستقبل قریب میں مینگو سمال ٹری سسٹم لانچ کیا جارہا ہےتاکہ آم کی پیداوار میں بہتری لائی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ مینگو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے آم کے باغبانوں اور کاشتکاروں کی رہنمائی کےلئے مختلف تربیتی پروگرامز ،ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔علاوہ ازیں ہمارے ماہرین باغات اور فارمز کا دورہ کر کے آم کے پھلوں اور پودوں کا جائزہ بھی لیتے ہیں۔سائنٹفک آفیسر عابد حمید خان نے بتایا کہ 2024 میں دن اور رات کے درجہ حرارت میں اچانک فرق سے پھل اور پیداوار دونوں متاثر ہوئےہیں ۔انہوں نے کہا کہ دسمبر میں کورا پڑنے سے بھی بوٹے اور فلاورنگ متاثر ہوتی ہیں۔عابد حمید نےکہا کہ آم کے کاشتکاروں کو اس حوالے سےپریشانی کا سامنا ہو تو مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔