یورپ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں تیزی

DW ڈی ڈبلیو اتوار 15 جون 2025 16:40

یورپ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں تیزی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جون 2025ء) یورپی یونین، سوئٹزرلینڈ، ناروے اور آئس لینڈ میں رواں برس جنوری سے اپریل کے دوران 2.2 ملین سے زائد الیکٹرک گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جو 2024 کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہے۔ بیٹری الیکٹرک وہیکل (بی ای وی) کی رجسٹریشن میں صرف 26 فیصد اضافہ ہوا، جو صفر اخراج ڈرائیونگ کی طرف مضبوط تبدیلی کا اشارہ ہے۔

برطانیہ میں بھی یہی رجحان دیکھا گیا جہاں بی ای وی ، ایچ ای وی ، اور پی ایچ ای وی رجسٹریشن میں 22.8 فیصد اضافہ ہوا۔

ناروے میں چینی الیکٹرک گاڑیوں کی دھوم

الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے نئے ریکارڈ کی پیش گوئی

مشکلات کے شکار آٹو سیکٹر کے لیے راحت

یہ واپسی یورپ کی آٹوموٹیو صنعت کے لیے راحت کا سبب بنی ہے ، جو بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت ، چینی ای وی مینوفیکچررز سے شدید مسابقت اور یورپی یونین کے کاربن اخراج کے سخت قوانین کے سبب جدوجہد کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

2024ء میں مندی کی وجہ جرمنی کی جانب سے ای وی سبسڈیز کو اچانک ختم کرنا تھا، جس کی وجہ سے بی ای وی رجسٹریشن میں 27.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔ فرانس کو بھی وسیع پیمانے پر آٹو مارکیٹ مندی کا سامنا کرنا پڑا۔

کاربن میں کمی کا ہدف الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں اضافے میں معاون

اس بحالی کی بڑی وجہ یکم جنوری کو یورپی یونین کے اس مینڈیٹ کو قرار دیا گیا ہے جس کے تحت آٹومیکرز کو کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو 2021 کی سطح سے 15 فیصد تک کم کرنے کی ضرورت تھی۔

اس ریگولیشن نے کارپوریٹ فروخت میں اضافہ کیا، خاص طور پر جرمنی میں، جہاں کاروں کی فروخت میں کارپوریٹ خریداروں کا تقریباﹰ دو تہائی حصہ ہے۔ آٹومیکرز مسابقتی فنانسنگ اور لیزنگ شرائط پیش کر رہے ہیں، جس سے ایندھن سے چلنے والی یا کمبشن انجن گاڑیوں اور الیکٹرک گاڑیوں کے درمیان قیمتوں کے فرق کو کم کیا جا رہا ہے۔

آٹومیکرز کاربن اخراج کے اہداف پر لچک کے خواہاں

آٹومیکرز نے اگلے تین سالوں کے لیے سالانہ اخراج کے اہداف کو آسان بنانے کے لیے کوششیں کیں۔

یہ ایک ایسا اقدام ہے جس کے بارے میں ناقدین کو خدشہ ہے کہ ای وی کی طرف منتقلی کا عمل سست ہو سکتا ہے۔ اگرچہ یورپ بھر میں ای وی کو اپنانا غیر مساوی ہے، جیسے ناروے اور ڈنمارک سرفہرست ہیں اور بلغاریہ اور پولینڈ جیسے ممالک پیچھے ہیں، تمام خطوں میں نئے بی ای وی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

آٹومیکرز کاربن اخراج کے اہداف پر لچک کے خواہاں

مارکیٹ کی بحالی کے باوجود، بیٹری رینج، لاگت اور چارجنگ انفراسٹرکچر پر خدشات کی وجہ سے الیکٹرک گاڑیوں میں عوامی دلچسپی جمود کا شکار ہے۔

سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ہائبرڈ گاڑیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ 2025ء میں یورپ بھر میں عوامی چارجنگ پوائنٹس کی تعداد ایک ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ گرڈ ایکس انرجی ریسرچ کا اندازہ ہے کہ 2030 تک 8.8 ملین چارجنگ اسٹیشنز کی ضرورت ہو گی، جس کے لیے تنصیبات میں نمایاں تیزی کی ضرورت ہے۔

کیا ٹیسلا تبدیلی لا سکتا ہے؟

جنوری سے اپریل کے دوران ٹیسلا کی یورپی فروخت میں 39 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کی ایک وجہ اس کمپنی کے سی ای او ایلون مسک کی متنازعہ سیاسی سرگرمیوں کے خلاف ردعمل ہے۔

سیاسی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹنے کے ان کے حالیہ فیصلے نے اس بارے میں غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے کہ آیا ٹیسلا اپنی فروخت میں کمی کو واپس لے سکتی ہے یا نہیں۔

چینی برانڈز میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا

جہاں ٹیسلا کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں چینی آٹومیکرز یورپ میں اپنی جگہ بنا رہے ہیں اور 2025ء کی پہلی سہ ماہی میں ان کا مارکیٹ شیئر پانچ فیصد سے تجاوز کر گیا ہے۔ چینی برانڈ بی وائی ڈی نے اپریل میں پہلی بار یورپی فروخت میں ٹیسلا کو پیچھے چھوڑ دیا، جو یورپی آٹو مارکیٹ کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کا اشارہ ہے۔ اور اس کی وجہ چین کی طرف سے ٹیکنالوجی میں بہتری لانا بھی ہے۔

ادارت: امتیاز احمد