سندھ کے نامور شاعر حسن درس کی 14ویں برسی کے موقع پر تقریب کا اہتمام

منگل 17 جون 2025 14:14

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2025ء) سندھ کے فطری حسن کو اپنی شاعری میں سمیٹنے والے معروف فطرت دوست شاعر حسن درس کی 14ویں برسی کی تقریب کائنات ہسٹاریکل، کلچرل، پیس اینڈ ویلفیئر سوسائٹی سندھ کے زیرِ اہتمام ٹنڈو آدم کے ساند ہاؤس میں منعقد کی گئی۔ تقریب میں علمی، ادبی، سماجی اور سیاسی شخصیات سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر کھکپاوس کے چیئرمین ریاض سنجرانی، عاشق حسین ساند، سندھ ادبی سنگت کے مرکزی سیکریٹری جنرل نور چاکرانی، ٹنڈو آدم کے سیکریٹری اخلاق وریاہ، گل حسن لاکو، ساگر ڈھراج، سگا کے زاہد میمن، ایس یو پی کے رہنما کامریڈ محمد خان پنہور، پی ایم اے سندھ کے صدر ڈاکٹر بشیر خاصخیلی، آل ساند سماجی اتحاد کے صدر غلام محمد ساند، خاصخیلی اتحاد کے غلام رسول خاصخیلی، مولا بخش خاصخیلی، سینئر صحافی خالد خاصخیلی، قومی عوامی تحریک سانگھڑ کے زبیر ماکوڑانی اور سماجی رہنما حبیب اللہ ساند نے تقریب سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ حسن درس بچپن سے ہی شاعری کا شوق رکھتا تھا، جو آگے چل کر شیخ ایاز اور بھٹائی کے بعد سندھ کا ایک عظیم شاعر بن کر ابھرا۔ انہوں نے اپنی شاعری میں سندھ، سندھی عوام، دیہی زندگی، تھر، کارونجھر اور دھرتی کی خوبصورتی کو بھرپور انداز میں پیش کیا۔ حسن درس کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں تھا، وہ صرف دھرتی کا شاعر تھا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ وہ انتہائی کم عمری میں شہرت کی بلندیوں کو پہنچا لیکن بدقسمتی سے 16 جون 2011 کو حیدرآباد کے قریب روڈ حادثے میں ہمیشہ کے لیے ہم سے جدا ہو گیا۔

اس موقع پر کائنات ھسٹاریکل اور سندھ ادبی سنگت ٹنڈو آدم کے وفد نے مشائخ ہوتی قبرستان پہنچ کر حسن درس کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ تقریب کے اختتام پر معروف گلوکار فہیم خاصخیلی اور غلام نبی خاصخیلی نے حسن درس کا کلام سُر اور سوز کے ساتھ پیش کر کے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔