Live Updates

کپاس کے کاشتکار وں کو سبز تیلہ تھرپس اور دیگر کیڑے مکوڑوں کے کنٹرول کے لئے ماہرین کی سفارشات پر عمل کر نے کی ہدایت

منگل 17 جون 2025 17:13

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2025ء) سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں آج فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا دوسرا اجلاس سیکریٹری پی سی سی سی/ ڈائریکٹرسی سی آر آئی ملتان ڈاکٹر محمد ادریس خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے کپاس کے کاشتکاروں کی رہنمائی وتربیت کے لئے کپاس کی کاشت ونگہداشت سے متعلق آئندہ پندرہ روزہ سفارشات 30 جون تک کے لئے پیش کی گئیں۔

ڈائریکٹرسی سی آر آئی ملتان ڈاکٹر محمد ادریس خان کا کہنا تھا کہ کپاس کے کاشتہ علاقہ جات میں کیڑے مکوڑوں کا حملہ مشاہدہ میں آ رہا ہے۔ان میں سفید مکھی ،سبز تیلہ،تھرپس اوردیگر کیڑوں کا حملہ عام دیکھا گیا ہے۔ کا شتکاروں کو چاہئِے کہ وہ اپنی فصل کی پیسٹ اسکاوٹنگ باقاعدگی سے کرتے رہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکاروں کو چاہئیے کہ سبز تیلہ کی معاشی نقصان دہ حد1 بالغ یا بچہ یا دونوں فی پتہ پر کاشتکا ر ڈائی نوٹیفرون100گرام یا فلونیکا مڈ60گرام 100 لٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔

یہ دونوں زہریں ایفیڈ یعنی سست تیلے کے کنٹرول کے لئے بھی کافی مؤثر ہیں۔تھرپس کی معاشی نقصان دہ حد8تا10 بالغ یا بچہ فی پتہ کی صورت میں کاشتکارسپنٹورام60ملی لٹر یا تھرپس کے ساتھ مائٹس کے حملے کے لئے ایبامیکٹن+تھائی میتھاکسن کا مکسچر 500 ملی لیٹر100لٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکار جتنا ممکن ہوسکے پہلا سپرے تاخیر سے کریں زرعی زہروں کا استعمال صرف معاشی نقصان کی حد پر زرعی ماہرین کے مشورہ سے ہی کیا جائے۔

اجلاس میں سفید مکھی کے حملہ سے بچاؤ کی صورت میں کم از کم پیلے لیس دار چپکنے والے پھندے بحساب10عدد فی ایکڑ کے استعمال کی سفارشات پیش کی گئیں۔اگر فصل پر سفید مکھی کا حملہ معاشی نقصان کی حد 5 فی پتہ بالغ یا بچہ یا دونوں فی پتہ کو پہنچ جائے یا اس حد کو عبور کرلے تو کاشتکار سفارش کردہ زرعی زہروں کا استعمال ضرور کریں۔کپاس کے کاشتکار سفید مکھی کے حملہ سے بچاو کے لئے فلونیکامڈ80گرام یا سینٹرانیلی پرول+ ڈائی فینتھیوران کا مکسچر300 ملی لیٹر یا پائری پروکسیفن400تا500 ملی لیٹربحساب100لٹر پانی فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسی فصل جہاں ڈوڈی بننے کا عمل شروع ہوچکا ہے وہاں گلابی سنڈی کے حملہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کپاس کے کاشتکار گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کے لئے1جنسی پھندہ لگائیں جبکہ مینجمنٹ کے لئے8جنسی پھندے فی ایکڑ کے حساب سے لگائے جائیں۔ دیمک کے حملہ کی صورت میں کپاس کے کاشتکار کلورپائری فاس1000 ملی لیٹر اور فیپرونل 480 ملی لیٹر دونوں کو ملا کر ایک ہی نکے سے فلڈ کریں۔

اجلاس میں بتایا گا کہ ایسے کاشتکار جنہوں نے ناگزیر وجوہات کی بنا پر اب تک کپاس کاشت نہیں کی اور وہ فصل کاشت کرنا چاہتے ہیں تو وہ30جون تک کپاس کاشت کرلیں اور پودے سے پودے کا فاصلہ 6تا9 انچ رکھیں۔ اور جس فصل پر ڈوڈی اور پھول بننے کا عمل شروع ہوچکا ہو تو ایسی کو پانی کی کمی نہ آنے دیں۔ فصل کی چھدرائی کا عمل وتر حالت میں 25دن تک مکمل کرلیا جائے اور دوران چھدرائی کمزور اور بیماری سے متاثرہ پودوں کوتلف کردیا جائے۔

جڑی بوٹیوں کی افزائش کو روکنے کے لئے مناسب وقت پر آبپاشی کی جائے اور ان کی تلفی بذریعہ مربوط طریقہ انسداد یقینی بنائیں۔ جب فصل ڈیڑھ ماہ کی ہوجائے تو جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے ہائی ٹائن کلٹیویٹر( رجر) کا استعمال کریں۔ اگر جڑی بوٹیوں کے کنٹرول پر توجہ نہ دی جائے تو اس سے 40فیصد تک پیداوار کا نقصان ہو سکتا ے اور فصل کے پہلے60دنوں میں جڑی بوٹیوں کے کنٹرول پر خاص توجہ دی جائے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ جڑی بوٹیوں کے مشینی طریقہ انسداد کے لئے پہلے 25 دن تک روٹری ہو( ہل) کا استعمال نہائت مئو ثر ہوتا ہے۔ایسے کاشتکار جنہوں نے گلائیفوسیٹ کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کی ہیں تو وہ کھیت میں جڑی بوٹیوں کے کنٹرول کے لئے گلائیفوسیٹ بحساب 800تا 1000ملی لیٹر 100 لٹر پانی کی مقدار میں ملا کر فی ایکڑ سپرے کریں ۔

بیج کے لئے لگائی گئی مارچ-اپریل کاشتہ کپاس کی فصل میں ٹینڈے بننے کے عمل سے پہلے روگنگ کا عمل یعنی کھیت سے غیر متعلقہ پودوں کو باہر نکالنے کا عمل مکمل کریں۔کمزور، متاثرہ اور غیر متعلقہ قسم کے پودے کھیت سے باہر نکال دیں۔ اگر فصل میں کیرے کی علامات ملیں توکاشتکار پھل کو کیرے سے بچاؤ کے لئے250گرام زنک سلفیٹ، 150گرام بوریکس300گرام میگنیشیم سلفیٹ کا محلول بنا کر100لٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے کھیت میں سپرے کریں۔

سپرے میں یوریا مکس کرنے سے ان اجزاء کی افادیت بڑھ جاتی ہے .لہذا سپرے میں2کلو گرام یوریا کا الگ سے محلول بنا کر وہ بھی شامل کر لیں پھر سپرے کریں اور15دن کے وقفہ سے یہ سپرے دوبارہ دہرائیں۔ ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ جب فصل ڈیڑھ ماہ کی ہوجائے تو 1 بوری یوریا اور 5تا6 کلوگرام زنک سلفیٹ کھیت کو پانی لگانے کے فورا بعد کیرا کریں.اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے سربراہان ڈاکٹر محمد نوید افضل، ساجد محمود، ڈاکٹر رابعہ سعید، ڈاکٹر محمد طارق ، ڈاکٹر محمد اکبر ،ڈاکٹر فرزانہ اور سائنٹفک آفیسرجنید خان ڈاہا نے شرکت کی۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات