عطا آباد جھیل میں گندا پانی چھوڑنے کیخلاف غیرملکی سیاح کی شکایت کام کرگئی

آلودگی پھیلانے پر ہوٹل کا ایک حصہ سیل، جرمانہ بھی عائد کردیا گیا، دیگر تمام ہوٹلوں کا بھی معائنہ کیا جائے گا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 18 جون 2025 16:01

عطا آباد جھیل میں گندا پانی چھوڑنے کیخلاف غیرملکی سیاح کی شکایت کام ..
گلگت ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جون 2025ء ) ملک کے معروف سیاحتی مقام عطاآباد جھیل میں آلودگی پھیلانے پر ہوٹل کا ایک حصہ سیل کرتے ہوئے جرمانہ عائد کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گلگت بلتستان کی حکومت نے عطا آباد جھیل میں آلودگی پھیلائے جانے کی غیر ملکی سیاح کی نشاندہی پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی اور گلگت بلتستان کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے اور ضلعی انتظامیہ نے عطا آباد جھیل میں آلودگی پھیلانے کے الزام میں ہوٹل کے ایک حصے کو سیل کرنے کے بعد 15 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

بتایا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر ہنزہ، اسسٹنٹ کمشنر گوجال اور ڈائریکٹر انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے عطا آباد جھیل ششکٹ کے کنارے پر قائم کیے گئے مشہور لکسس ہوٹل کے ایک حصے کو سیل کردیا کیوں کہ ہوٹل کی طرف سے حفاظتی اور ماحولیاتی قواعد کی خلاف ورزیوں کا انکشاف ہونے پر ہوٹل انتظامیہ کو ریگولیٹری معیارات کی خلاف ورزی پر 15 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی کیا گیا اس کے علاوہ حفظان صحت اور ماحولیاتی ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے عطاء آباد جھیل کے کنارے پر بئے ہوئے تمام ہوٹلوں کا معائنہ بھی کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ غیر ملکی وی لاگر نے عطا آباد جھیل کنارے بنے ہوٹل لکسس ہنزہ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہاں سے سیوریج اور کچن کا آلودہ پانی عطا آباد جھیل میں داخل ہو رہا ہے، جھیل کے صاف نیلے پانی اور جہاں پر سیوریج کا پانی چھوڑا گیا وہاں بڑا واضح فرق ہے، پانی گدلا ہورہا ہے اور وہ اس ہوٹل کی عمارت سے آرہا ہے، ایک مقامی شخص نے مجھے اس بارے میں بتایا تھا اور آپ خود بھی یہاں آکر بدبو کو محسوس کرسکتے ہیں۔

بعد ازاں ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی گئی، اس حوالے سے اپنا مؤقف دیتے ہوئے لکسس ہنزہ کے ڈائریکٹر شان لشاری کا کہنا تھا کہ یہ الزام کہ جھیل کا پانی آلودہ یا گدلا ہو رہا ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے، اصل میں حقیقت یہ ہے کہ اُس مقام پر ایک برساتی نالے کا پانی آکر ملتا ہے جس وجہ سے اس کا رنگ گدلا نظر آتا ہے اور یہ قدرتی امر ہے۔

متعلقہ عنوان :