
زرعی ترقی کی شرح 4 فیصد تک یقینی بنانے کیلئے زرعی تعلیم و تحقیق ٹاسک فورس قائم کی جارہی ہے، سیکر ٹری زراعت پنجاب
جمعرات 19 جون 2025 19:49
(جاری ہے)
افتخار علی سہو نے زور دیا کہ زرعی ادارے دیواریں گرا کر اکیڈیمیا، تحقیق اور صنعت کے درمیان تعاون کو فروغ دیں تاکہ بہتر نتائج حاصل کیے جا سکیں اور قومی سطح پر غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کو بہتر بنانے کے لیے قلیل، درمیانے اور طویل المدتی قابل عمل پالیسیاں تشکیل دے رہی ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ زرعی شعبے کی تجدیدِ نو کے لیے حکومت وسائل فراہم کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے تمام شراکت داروں کا سیشن بھی منعقد کیا گیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید تحقیق کی روشنی میں عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کپاس کی پیداوار کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے طویل المدتی پالیسی کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری زراعت نے فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے بہترین جرم پلازم کو متعارف کرانے، موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ نئی اقسام کی دریافت اور کاشتکاروں کو معیاری بیج کی فراہمی کو بھی وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے زمین میں نامیاتی مادوں کی تیزی سے کمی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور اسے زمین کی زرخیزی اور پائیدار زراعت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام زرعی اداروں، جامعات اور تحقیقاتی مراکز کو مل کر زرعی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی دیگر زرعی اداروں کے سائنسدانوں کو مختلف تحقیقاتی منصوبوں میں ایڈجنکٹ پروفیسرز کے طور پر شامل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ قلیل مدتی زرعی اصلاحاتی منصوبہ بندی میں دستیاب زرعی اجناس کی جانچ کرتے ہوئے گرمی و خشک سالی برداشت کرنے والی اقسام کا انتخاب ضروری ہے تاکہ پیداوار بہتر بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ طویل المدتی بنیادوں پر جرم پلازم ریسورس نرسری قائم کرنا ضروری ہے جس میں تمام زرعی ادارے اپنا جرم پلازم مہیا کریں تاکہ تمام سائنسدان بریڈنگ کے لیے اس سے استفادہ حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ایف میں سپر کمپیوٹر موجود ہے اور بڑی مقدار میں ڈیٹا زرعی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔مزید زراعت کی خبریں
-
غیرمعیاری کھاد کی فروخت پر 1 زرعی مرکز پر بھاری جرمانہ عائد جبکہ 1 زرعی مرکز کو سیل کر دیا گیا
-
پاکستان کھجور پیدا کرنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا
-
پی سی جی اے کے اعدادوشمار: کپاس کی پیداوار میں 30 فیصد کمی
-
پاکستان کھجور پیدا کرنیوالا دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن گیا،پاکستان میں سالانہ 5لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوتی ہے
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
چاول کی پیداوار میں نئی ایجاد سامنے آ گئی
-
زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
-
مچھلی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں جون کے دوران سالانہ بنیاد پر 25.58 فیصد اضافہ ،حجم 10.8 ارب روپے رہا
-
اونٹ پال ممالک میں پاکستان دنیا کا 8 واں بڑا ملک ہے، ماہرین ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز
-
پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
-
زیتوں کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کرکے خوردنی تیل کی ملکی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں،ماہرین جامعہ زرعیہ
-
پی سی جی اے کے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق 15 ستمبر2025 تک ملک کی جینگ فیکٹریوں میں 297751 گانٹھ کپاس آمد ہوئی ہے۔ چئیرمین (ایف پی سی سی آئی ) ملک سہیل طلعت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.