ایف سی این اے اور منتظمین کو سیکورٹی ورکشاپ کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں ، وزیر اعلی حاجی گلبر خان

ہفتہ 21 جون 2025 23:20

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے نیشنل سیکورٹی ورکشاپ گلگت بلتستان کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایف سی این اے اور ورکشاپ کے منتظمین کو گلگت بلتستان سطح پر تیسری دفعہ سیکورٹی ورکشاپ کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں ، قومی سلامتی ایک اہم عنصر ہے اسکی تعریف محض دفاعی صلاحیتوں اور تحفظ تک محدود نہیں بلکہ قومی سلامتی میں کسی بھی ریاست کی جانب سے اپنے تحفظ و استحکام کیلئے اٹھائے گئے تمام اقدامات شامل ہیں جن میں معاشی ، سیاسی ، انسانی سلامتی کے علاوہ خوراک ، سائبر ، ڈیجیٹل ، پانی ، ماحولیات و دیگر قومی سلامتی کے عناصر شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سطح پر اس نوعیت کی ورکشاپ کی بہت ضرورت تھی ، میں سمجھتا ہوں کہ قومی سطح پر درپیش چیلنجز اور بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے پر اپنا سکہ قائم رکھنے کیلئے ہر شہری کو قومی سلامتی کا ادراک رکھنا ضروری ہے ، قومی سلامتی کے بنیادی عناصر میں سلامتی ، وقار اور خوشحالی سر فہرست ہیں اور ہر ریاست قومی سلامتی ،قومی وقار کی بلندی اور خوشحالی کیلئے مجموعی اقدامات اٹھاتی ہے اور یہ تمام اقدامات قومی سلامتی کے زمرے میں آتے ہیں ، میں ورکشاپ کے تمام شرکاء سے یہ امید رکھتا ہوں کہ گزشتہ ایک ہفتے میں اپنے میدانوں اور مضامین میں ماہر مقررین نے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی ہوگی ساتھ ہی سوال و جواب اور مکالمے کا چلن بھی عام ہوا ہوگا ، مجھے امید ہے کہ اس ورکشاپ سے عالمی منظرنامے پر بدلتے حالات سمیت اپنے ملک کے تمام اداروں کی حقیقی تصویر بھی سامنے آئی ہوگی ، اس میں دو ہرائے نہیں کہ اس طرح کی ورکشاپس سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو نیا راستہ مہیا کرتی ہیں اور مکالمے کی فضا کو پروان چڑھانے سمیت حقیقت پر مبنی پہلو کو سامنے لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی گلگت بلتستان نے شرکاء کے تمام سوالات کے مدلل جوابات بھی دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کیلئے خود محنت کرنی ہوگی ، اپنے اوپر خرچ کرنے کیلئے بجلی سمیت دیگر بلات اور ٹیکسس ادا کرنے ہوں گے ، انہوں نے کہا کہ بجلی کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے اور مختصر مدت میں 11 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کیا ہے ، کچھ منصوبے چند مہینوں میں مکمل ہوں گے ، گندم کی سبسڈی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی ہے ، لینڈ ریفارمز بل عوامی مفاد میں ہے اور پہلی دفعہ یہ بات حکومت کی طرف سے طے ہوئی ہے کہ زمینوں پر عوام کی ملکیت ہے ، چار نئے اضلاع بنا کر فعال کر دیئے ہیں جس سے وہاں کے مکینوں کے چھوٹے چھوٹے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہو رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :