ن*دینی مدرسے کے 40 سے زائد طلبہ کو کوئٹہ کے شیخ زید النہیان اسپتال منتقل کر دیا گیا

اتوار 22 جون 2025 21:05

ةکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جون2025ء)ڈسٹرکٹ چیئرمین میر عبد الودود خان سنجرانی نے اسپتال پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا۔گزشتہ روز چاغی کے علاقے چہتر میں قائم دینی مدرسے کے 50 سے زائد طلبہ مبینہ طور پر غیر معیاری کھانے کے باعث شدید علیل ہو گئے۔ متاثرہ طلبہ کو ابتدائی طبی امداد کے لیے فوری طور پر دالبندین کے پرنس فہد اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کر کے طبی عملے نے امدادی کارروائیاں شروع کیں۔

ڈپٹی کمشنر چاغی عطا المنیم بلوچ اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نظام رحیم بلوچ کی نگرانی میں 6 سے زائد طلبہ کو گزشتہ شب کوئٹہ ریفر کر دیا گیا۔ تاہم اتوار کی صبح مزید طلبہ کی طبیعت بگڑنے پر 40 طلبہ کو ہنگامی بنیادوں پر کوئٹہ منتقل کر دیا گیا، ایک طالب علم، مدثر، دالبندین میں جانبر نہ ہو سکا اور انتقال کر گیا۔

(جاری ہے)

کوئٹہ میں سابق چیئرمین سینیٹ و رکن صوبائی اسمبلی حاجی صادق سنجرانی اور سابق مشیر میر اعجاز خان سنجرانی کی ہدایت پر ضلعی چیئرمین میر عبد الودود خان سنجرانی اور وائس چیئرمین میر اسفندیار خان یار محمد زئی نے شیخ زید النہیان اور چلڈرن اسپتال، بی ایم سی کے انتظامات کا جائزہ لیا اور تمام متاثرہ طلبہ کو داخل کروایا۔

محکمہ صحت بلوچستان کے سیکریٹری اور ایڈیشنل سیکریٹری کو سابق چیئرمین سینیٹ صادق خان سنجرانی نے طلبہ کی صورتحال سے آگاہ کر دیا تھا، جس پر محکمہ صحت بلوچستان نے متعلقہ اسپتالوں کو الرٹ کر دیا تاکہ متاثرہ طلبہ کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر چاغی نے محکمہ صحت بلوچستان کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں کوئٹہ سے ماہر میڈیکل ٹیم فوری طور پر روانہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا سکیں اور اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ مدرسے کے طلبہ اس صورتحال کا شکار کیوں ہوئے۔