محکمہ زراعت نے اگیتی اور موسمی کپاس کی فصل میں کھادوں کے استعمال بارے سفارشات جاری کر دیں

پیر 23 جون 2025 17:57

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جون2025ء) محکمہ زراعت پنجاب نے اگیتی اور موسمی کپاس کی فصل میں کھادوں کے استعمال ودیگر مینجمنٹ اُمور بارے سفارشات جاری کر دی ہیں۔ پیر کو ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق اگیتی کاشتہ 100 سے 120 دن کی فصل پر 25 سے 30 ٹینڈے وکلیاں موجود ہیں لہذا افصل کی بڑھوتری کے لیے یوریا (آدھی بوری فی ایکٹر یا کیلشیم امونیم نائٹریٹ ) ایک بوری فی ایکڑ بذریعہ آبپاشی 15 سے 20 دن کے وقفے سے استعمال کریں۔

اچھی پیداوار حاصل کرنے اور گرمی سے بچاؤ کے لیے 7 دن کے وقفہ سے دو سپرے کریں۔ سپرے محلول بنانے کے لیے بورک ایسڈ (17 فیصد) 300 گرام، زنک سلفیٹ (33 فیصد) 250 گرام، میگنیشیم سلفیٹ 250 گرام اور کپڑے دھونے والا سرف 50 گرام 100 لیٹر پانی میں حل کریں۔

(جاری ہے)

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ زنک اور بوران کو کیڑے مار زہروں کے ساتھ ملا کر استعمال نہ کریں۔

سپرے صبح یا شام کے وقت اوپر والے پتوں پر کریں۔ دوپہر کے وقت سپرے نہ کریں کیونکہ اس سے پتوں کے جھلساؤ کا خطرہ ہوتا ہے۔ موسمی کاشتہ فصل میں ایک بوری ڈی اے پی یا دو بوری نائٹر وفاس فی ایکٹر بجائی کے 25 سے 35 دن کے اندر چھدرائی کرنے کے فوراً بعد ڈال دیں۔کپاس کے کاشتکار 30 دن کی کاشتہ فصل میں چھدرائی کا عمل مکمل کر لیں۔ ٹرپل جین اقسام جو کہ گلابی سنڈی کے خلاف مزاحمت کی حامل ہوتی ہیں ان پر پھول نکلنے سے پہلے ترجیحا 25 سے 30 دن کی کاشتہ فصل پرگلاسیفوسیٹ بحساب 1800 ملی لیٹر فی ایکڑ استعمال کریں۔

پانی کی ضرورت کو جانچنے کے بعد اگر فصل کو پانی کی کمی ہو تو ترجیحاً رات کے وقت پانی دیا جائے۔ فصل کو ایک ہی دفعہ زیادہ پانی دینے کی بجائے وقفہ وقفہ سے ہلکی آبپاشی کریں تاکہ جڑوں کو خوراک اور سانس لینے میں آسانی رہے۔ موسمی یا پچھیتی کپاس کاشت کی صورت میں گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے 3 دن کے وقفے سے پانی لگائیں۔

متعلقہ عنوان :