ایرانی پارلیمنٹ کی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری

بل کے حق میں 222 ووٹ ڈالے گئے کسی نے بل کے خلاف ووٹ نہیں دیا، صرف ایک رکن پارلیمنٹ نے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا، حتمی منظوری ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل دے گی

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 25 جون 2025 14:46

ایرانی پارلیمنٹ کی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جون 2025) ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی، بل کے حق میں 222 ووٹ ڈالے گئے کسی نے بل کے خلاف ووٹ نہیں دیا، صرف ایک رکن پارلیمنٹ نے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا،اس اقدام کی حتمی منظوری ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل دے گی،ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمانی کمیٹی نے امریکی اور اسرائیلی جارحیت  کے نتیجے میں انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے طرز عمل پر اس کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان ابراہیم رضائی نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو پارلیمانی کمیٹی کے طویل سیشن میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد بل کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

ایرانی میڈیا کے مطابق اس بل کے تحت جوہری تنصیبات کی سکیورٹی ضمانت کے بغیر آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔

ایران اپنی جوہری سائٹس پر کیمروں کی تنصیب نہیں کرے گا اور انسپیکشن کیلئے عالمی ادارے کو رپورٹس بھی جمع نہیں کرائی جائیں گی۔ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت ہو سکتا ہے کہ ایران اپنی جوہری سائٹس پر کیمروں کی تنصیب نہ کرے اور عالمی انسپکشن کیلئے عالمی ادارے کے انسپکٹرز کو بھی اجازت نہ دینے سمیت انہیں رپورٹس بھی جمع نہ کرائی جائیں اور یہ اس وقت تک ہو سکتا ہے جب تک ہماری جوہری تنصیبات سے متعلق سکیورٹی کی ضمانت نہ دی جائے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی(آئی اے ای اے) کے سربراہ نے ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی تردیدکردی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہاتھا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی کا کہنا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا تھا۔

  اپنے بیان میں رافیل گروسی کایہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے نتیجہ اخذ کیا تھا کہ ایٹمی ہتھیار بنانے کی مربوط کوشش نہیں ہورہی۔انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ کا یہ بھی کہا تھا کہ ایران کے جوہری ہتھیار بنانے کا ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے تاہم 60 فیصد یورینیم افزودہ کرنے پر شبہات تھے لیکن ہم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے اس کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی مربوط کوشش نہیں ہو رہی ہے۔آئی اے ای اے کے سربراہ نے بھی ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی تردید کردی تھی۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ اب تک کے مشاہدے اور تجربات سے ثابت ہوا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کر رہا تھا۔