فنا نس بل 2025 میں 6 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ دارکو ٹیکس سے استثنا دے دی گئی

یکم جولائی سے پراپرٹی کی خریدوفروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح میں ردوبدل کردیا گیا، 12لاکھ سے 22لاکھ سالانہ تنخواہ پر 6ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11فیصد ٹیکس عائد ہوگا، انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں ترمیم کردی گئی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 26 جون 2025 23:36

فنا نس بل 2025 میں 6 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ دارکو ٹیکس سے استثنا دے دی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 26 جون 2025ء ) وفاقی حکومت نے فنا نس بل 2025 میں 6 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ دارکو ٹیکس سے استثنا دے دی ہے ، یکم جولائی سے پراپرٹی کی خریدوفروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح میں ردوبدل کردیا گیا۔ میڈیا کے مطابق فنا نس بل 2025 میں شامل انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں ترمیم منظور کرلی گئی۔یکم جولائی سے پراپرٹی فروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح میں 1.5فیصد اضافہ کردیا گیا، 5کروڑ روپے تک پراپرٹی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس 3 فیصد سے بڑھا کر 4.5فیصد کردیا گیا ہے، 5کروڑسے 10کروڑ روپے تک پراپرٹی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس 3.5 فیصد سے بڑھا کر 5فیصد کردیا گیا ہے. 10کروڑ روپے سے زائد جائیداد فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس 4 فیصد سے بڑھا کر 5.5فیصد ہوگا۔

اسی طرح پراپرٹی کی خریداری پر ود ہولڈنگ ٹیکس 1.5فیصد کمی کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یکم جولائی سے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح 3فیصد سے کم ہوکر 1.5فیصد ہوگئی ہے۔ 5کروڑ سے 10کروڑ روپے کی پراپرٹی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح 3.5 فیصد کی بجائے 2 فیصد ہوگی۔ 10کروڑ روپے سے زائد کی پراپرٹی خریداری پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح 4فیصد کی بجائے 2.5فیصد ہوگا۔

فنانس بل کے مطابق 6 لاکھ روپے سالانہ تک تنخواہ دار ٹیکس مستثنیٰ ہوں گے۔6 لاکھ وپے سے زائد تنخواہ دار ایک فیصد ٹیکس ادا کریں گے، دوسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 1 فیصد انکم ٹیکس 6 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔12 سے 22 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11 فیصد ٹیکس دیں گے، تیسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 11 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 12 لاکھ سے زائد رقم پر ہو گا۔

22 سے 32 لاکھ روپے تک سالانہ تنخواہ پر 1 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 23 فیصد انکم ٹیکس ہو گا، چوتھے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 23 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 22 لاکھ سے زائد رقم پر ہو گا۔ 32 سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 3 لاکھ 46 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 30 فیصد انکم ٹیکس ہو گا، پانچویں سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 30 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 32 لاکھ روپے سے زائد رقم پر ہو گا۔41 لاکھ روپے سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس، 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا، چھٹے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 41 لاکھ روپے سے زائد رقم پر ہو گا۔