امریکی سپریم کورٹ نے برتھ رائٹ سیٹزن شپ ختم کرنے کے صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے حق میں فیصلہ سنا دیا

جمعہ 27 جون 2025 22:50

(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) امریکی سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز برتھ رائٹ سیٹزن شپ ختم کرنے کے صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔عدالتی فیصلے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہماری بہت بڑی فتح ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق کچھ ریاستوں میں صدر ٹرمپ کے حکم نامے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ صدارت کا حلف اٹھاتے ہی متعدد ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے تھے جن میں امریکا میں پیدائش پر امریکی شہریت کا حق ختم کرنے کا حکم نامہ بھی شامل تھا۔تاہم کچھ امریکی ریاستوں میں فیڈرل ججز نے اس حکم نامے کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے پورے ملک میں اس کا نفاذ روک دیا تھا۔ان فیصلوں کے بعد امریکی صدر کی جانب سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا اور درخواست کی گئی تھی کہ ذیلی عدالتوں کے فیصلوں کو ان ریاستوں یا ان افراد تک محدود کردیا جائے جنہوں نے حکم نامے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذیلی عدالتوں کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ ایسا فیصلہ دیں جو پورے ملک پر نافذ ہوتا ہو۔ 6-3 کے فیصلے میں، عدالت نے کہا کہ ضلعی عدالت کے ججوں کے ذریعے جاری کردہ ملک گیر حکم امتناع "ممکنہ طور پر کانگریس کی جانب سے وفاقی عدالتوں کو دئیے گئے مساوی اختیار سے زیادہ ہیں۔" سپریم کورٹ نے امریکی سرزمین پر پیدا ہونے والے بچوں کی خودکار شہریت ختم کرنے کے لیے ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کی آئینی حیثیت پر فوری طور پر کوئی فیصلہ نہیں دیا۔