راولپنڈی کے سرکاری ہسپتالوں میں عملے کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

بدھ 9 جولائی 2025 20:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2025ء) پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے احکامات کے بعد راولپنڈی کے ہسپتالوں نے عملے کو ڈیوٹی کے اوقات میں موبائل فون کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سختی سے عمل شروع کر دیا ہے۔ الائیڈ ہسپتالوں نے آپریشن تھیٹرز، آئی سی یوز، آئی ٹی سیز وغیرہ سمیت مختلف احاطوں میں تعمیل کی نگرانی بھی شروع کر دی ہے۔

احکامات پر عمل درآمد کی تین دن کی ڈیڈ لائن جمعرات کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ راولپنڈی کے ہسپتالوں میں فیصلے کی تعمیل کے لیے بھر پور کوششیں جاری ہیں۔ ڈاکٹر اعجاز بٹ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہولی فیملی ہسپتال نے بدھ کو یہاں اے پی پی کے ساتھ ایک مختصر بات چیت میں کہاکہ ہولی فیملی ہسپتال پہلے سے ہی اس پر عمل کر رہا ہے، تاہم طبی خدمات خاص طور پر آپریشن تھیٹرز ، آئی سی یو اور دیگر انتہائی نگہداشت والے وارڈز میں کسی قسم کی رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے سخت نگرانی رکھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اعجاز نے مزید بتایا کہ ہدایات کی کاپیاں ہسپتال کے اہم شعبوں پر آویزاں کر دی گئی ہیں۔ فیصلے کی خلاف ورزی پر ممکنہ کارروائی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ پنجاب حکومت نے تین دن میں تعمیل رپورٹ محکمہ کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ ڈاکٹر اعجاز نے بتایا کہ خود سیل فون پر پابندی لگانے کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔

اسی طرح ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال اور بے نظیر بھٹو ہسپتال نے بھی حکومتی احکامات پر عمل کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال کو بڑھانے اور پیشہ ورانہ مہارت کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پنجاب کے سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ڈیوٹی کے اوقات میں ہسپتال کے عملے کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ فیصلہBPS-18 سے نیچے عملے پرہنگامی حالات، ICUs، NICUs، اور آپریشن تھیٹرز میں، انتظامی کرداروں میں مستثنیات کے ساتھ عملدرآمد ہو گا۔ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ اس سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے عملے سے براہ راست اور مرکزی دروازوں پر نوٹیفکیشن آویزاں کر کے بات چیت کی ہے۔

مواصلات کی سہولت کے لیے، حکومت نے فوری اور بلاتعطل ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے کوڈ بلیو اور کوڈ ریڈ جیسے اہم انتباہات کے لیے پیجر سسٹم کے استعمال کا حکم دیا ہے۔ پابندی کی خلاف ورزی پنجاب ایمپلائز ایفیشینسی، ڈسپلن، اینڈ اکاونٹیبلٹی (پی ای ڈی اے) ایکٹ کے تحت تادیبی کارروائی کا باعث بن سکتی ہے، جس میں ممکنہ برطرفی بھی شامل ہے۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ایک کلاسیفائیڈ نیورو سرجن ڈاکٹر یوسف خان نے کہا کہ ہسپتال کے عملے کی طرف سے ڈیوٹی کے اوقات میں خاص طور پر حساس مقامات پر موبائل کا زیادہ استعمال خطرناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتال پنجاب حکومت کی ہدایات پر مکمل عمل کر رہا ہے۔