عالمی تہذیبی مکالمہ پاک چین گہرے تعلقات سے منسلک ہے، پروفیسر چینگ

جمعہ 11 جولائی 2025 02:00

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2025ء) چارہار انسٹی ٹیوٹ کے سینئر ریسرچ فیلو چینگ ژی ژونگ نے کہا ہے کہ مختلف تہذیبوں کے درمیان تبادلے اور باہمی سیکھنے کو فروغ دینے کے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر عالمی تہذیبوں کے مکالمے کا وزارتی اجلاس چین اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات کی مسلسل افزودگی اور ترقی سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔

جمعرات کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اجلاس کے فریم ورک میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون نہ صرف ان کے دوطرفہ تعلقات کی جامعیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ عالمی ثقافتی تنوع کے تحفظ اور ترقی کے لیے ایک اچھی مثال بھی پیش کر سکتا ہے۔بیجنگ میں منعقد ہونے والے عالمی تہذیبوں کے مکالمے کے وزارتی اجلاس کا موضوع ’’عالمی امن اور ترقی کے لیے انسانی تہذیبوں کے تنوع کا تحفظ‘‘ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تبادلے کی ایک طویل تاریخ ہے اور قدیم شاہراہ ریشم کے ثقافتی انضمام نے جدید تعاون کی بنیاد رکھی ہے۔ حالیہ برسوں میں دونوں فریقوں نے مشترکہ آثار قدیمہ، آرٹ کی نمائشوں اور دیگر سرگرمیوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، 2024 میں بیجنگ میں منعقد ہونے والی "گندھارا آرٹ نمائش" نے پاکستان کی گندھارا ثقافت کی نمائش کرکے قدیم شاہراہ ریشم کی تہذیب پر دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تحقیق کو فروغ دیا ، مارچ 2025 میں "چین پاکستان آرٹ ایکسچینج نمائش" نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کے لیے آرٹ کو مزید ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کیا جس میں ڈیجیٹل گندھارا آرٹ ریسرچ جیسے جدید منصوبوں کا احاطہ کیا گیا۔

عالمی تہذیبوں کے مکالمے کے وزارتی اجلاس نے چین اور پاکستان کو ثقافتی تبادلوں کو گہرا کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کیا ہے۔ تاریخی تعلقات، تزویراتی تعاون اور عملی منصوبوں کے ذریعے دونوں ممالک نہ صرف اپنی ہمہ موسمی تزویراتی شراکت داری کو مضبوط کر سکتے ہیں بلکہ تہذیبوں کے باہمی سیکھنے کے ذریعے عالمی جنوب میں ممالک کی مشترکہ ترقی کے لیے ایک مثال بھی قائم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کو اس اجلاس کے اتفاق رائے کو عملی اقدامات میں ڈھالنا ہوگا اور تہذیبی مکالمے کے ذریعے ایک زیادہ منصفانہ اور پائیدار عالمی نظام کے قیام کو فروغ دینا ہوگا۔