آرٹ انسان میں قلبی راحت پیدا کرنے کا مستقل ذریعہ ہے اور مختلف مسائل کے حل کے لیے تحریک پیدا کرتا ہے۔ ڈاکٹر شازیہ رمضان

جمعہ 11 جولائی 2025 19:19

جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جولائی2025ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں منعقدہ پینٹنگ ورکشاپ میں ماہرین نے کہا ہے کہ ذاتی اور قومی ترقی کے لئے نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں اور فنون لطیفہ کو فروغ دینا ناگزیر ہے تاکہ معاشرے میں مثبت سوچ کو پروان چڑھاتے ہوئے اضطرابی کیفیت جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقار علی کی ہدایت پر فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینیٹیز کے شعبہ آرٹ اینڈ ڈیزائن کے زیراہتمام پینٹنگ ورکشاپ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈین پروفیسر ڈاکٹر شازیہ رمضان، ڈپٹی رجسٹرار/ ٹیکنیکل اسٹاف آفیسر محمد آصف صدیق، ڈاکٹر کرن خالد، وردہ طارق اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شازیہ رمضان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں جب لوگ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو تخلیقی سرگرمیاں اور فنون لطیفہ وہ راستہ فراہم کرتے ہیں جس سے مختلف انداز میں سوچنے اور معاشرے میں امید پیدا کرنے کی راہ نکلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹ انسان میں قلبی راحت پیدا کرنے کا مستقل ذریعہ ہے اور مختلف مسائل کے حل کے لیے تحریک پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فن کے ذریعے کئی سماجی مسائل کو مثبت اور قابل عمل انداز میں حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی تربیتی ورکشاپس نئے خیالات، مہارتوں اور بصیرت کے سنہری مواقع فراہم کرتی ہیں۔ محمد آصف صدیق نے کہا کہ فن سوچ کے انداز کو وسیع کرتا ہے اور سماجی مسائل کا باریک بینی سے مشاہدہ کرنے کی طرف توجہ دلاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا خوبصورتیوں و رعنائیوں سے بھری ہوئی ہے جنہیں فنکار اپنے فن کے ذریعے اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنکار دنیا کو منفرد زاویوں سے دیکھنے اور زندگی کے مختلف پہلوؤں کا بغور مشاہدہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کا وژن لوگوں کو ناامیدی اور محرومی کے احساسات سے نجات دلاتا ہے۔ ڈاکٹر کرن خالد نے کہا کہ طلبہ کو اس طرح کے پلیٹ فارمز سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ وردہ طارق نے طلبہ کو اس طرح کی تخلیقی سرگرمیوں میں شرکت کی ترغیب دلائی۔

متعلقہ عنوان :