Live Updates

تھر کوئلہ 30 لاکھ گھروں کو روشن کر رہا ہے،سید ناصر حسین شاہ

ونڈ اور سولر سندھ کی ترقی کا مستقبل انرجی ڈائیورسٹی کانفرنس سے عامر اقبال، طارق علی شاہ، نعیم قریشی، ذاکر علی و دیگر کا خطاب

منگل 15 جولائی 2025 21:24

تھر کوئلہ 30 لاکھ گھروں کو روشن کر رہا ہے،سید ناصر حسین شاہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2025ء)صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ نئے بجٹ میں شمسی توانائی کے منصوبوں کے لیے 25 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے، جو صوبے کے بے پناہ متبادل توانائی وسائل کو بروئے کار لا کر پسماندہ علاقوں میں سستی بجلی کی فراہمی کو ممکن بنائے گی۔وہ مووین پک ہوٹل کراچی میں سندھ انرجی ڈائیورسٹی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، جس کا انعقاد سندھ انرجی ڈپارٹمنٹ اور انرجی اپڈیٹ نے مشترکہ طور پر کیا۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی اور ضلع جامشورو میں سولر پارکس قائم کیے جا رہے ہیں، جب کہ سکھر اور لاڑکانہ میں بھی ایسے منصوبوں کی منصوبہ بندی جاری ہے۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) اور سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (SEPRA) کو اختیارات دے کر صاف توانائی کی سستی، با آسانی اور موثر ترسیل یقینی بنائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ تھر کول، ہوا اور شمسی توانائی سندھ کی ترقی کا سنگ میل بن سکتے ہیں اور صنعتوں کو سستی بجلی کے ساتھ دیہی و دور دراز علاقوں کو بھی روشن کر سکتے ہیں۔کانفرنس کے اہم نکات میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سندھ کے قابل تجدید توانائی منصوبوں کی مکمل معاونت کی جائے، تاکہ قومی گرڈ میں صاف توانائی شامل ہو سکے۔ماہرین نے زور دیا کہ اضافی بجلی، خاص طور پر بیکار پڑے ونڈ پاور پلانٹس کی بجلی، صنعتوں کو سبسڈی کے تحت دی جائے تاکہ صنعتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں، خاص طور پر چینی سرمایہ کاروں کو پرامن، محفوظ اور دوستانہ ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ طویل مدتی شمسی و ہوا سے بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر سکیں۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سی ای او عامر اقبال نے بتایا کہ تھر کا کوئلہ پاکستان میں پن بجلی و ایٹمی بجلی کے بعد سب سے سستا ذریعہ ہے۔

کانفرنس میں تھر فانڈیشن کے سماجی و معاشی ترقیاتی اقدامات کو بھی سراہا گیا اور اسے دیگر توانائی منصوبوں کے لیے مثالی ماڈل قرار دیا گیا۔انوریکس سولر انرجی کے سی ای او محمد ذاکر علی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چینی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال رکھا جائے اور ان کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔دیگر مقررین میں انجینئر عرفان احمد، خلیق جعفرانی (چیئرمین SOGO گروپ)، عائشہ احمد، طارق علی شاہ (ایم ڈی تھر کول اینڈ انرجی بورڈ)، خواجہ نظام الدین میر (ایف ایف سی انرجی)، طفیل کھوسو (سی او او سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی)، ڈاکٹر نذیر عباس زیدی (سیکریٹری OCAC)، عبد الرحمان (چیف ٹریڈ آفیسر انوریکس EV)، رضوان جعفرانی (ڈائریکٹر SOGO گروپ)، یاسر بھمبانی (سی ای او ADM گروپ چین)، نعمان علوی (EVEE) اور اسامہ شیخ (سی ای او E-Turbo) شامل تھے۔

کانفرنس کا اختتام توانائی کے شعبے میں وفاقی و صوبائی سطح پر ہم آہنگی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، اور جرات مندانہ اصلاحات کے مطالبے پر ہوا تاکہ صاف توانائی کو پاکستان کی صنعتی ترقی اور معاشی خوشحالی کا محور بنایا جا سکے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات