بلوچستان میں آبادی اور وسائل کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے ، محمد عظیم خان کاکڑ

جمعہ 11 جولائی 2025 21:45

[کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جولائی2025ء) ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی محمد عظیم خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں آبادی اور وسائل کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے محکمہ بہبود آبادی صوبے کے دور دراز علاقوں میں متعدد یونٹ قائم کرکے عوام میں شعور اجاگر کررہی ہے اور مختلف اضلاع میں 290 خواتین ورکرز کی تقرری کی گئی ہیں اور شرح آبادی 3.2 فیصد کم کرنے کے لئے مربوط کوششیں کی جارہی ہیں۔

محکمہ صحت اور محکمہ بہبود آبادی ون ونڈو آپریشن کے تحت اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں ورلڈ پاپولیشن ڈے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر امبرین مینگل، عبدالستار شاہوانی، جمعہ خان کاکڑ سمیت دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ دنیا بھر میں ہر سال 11 جولائی کو "ورلڈ پاپولیشن ڈی" منایا جاتا ہے تاکہ آبادی سے متعلق عوام میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔

بلوچستان میں آبادی اور وسائل کے درمیان توازن قائم رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ محکمہ بہبودِ آبادی نے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں متعدد یونٹس قائم کیے ہیںتاکہ لوگوں کو ان یونٹس کے ذریعے سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ انہیں شعور و آگاہی فراہم کی جاسکے۔اس کے علاوہ خواتین کے لیے تربیتی سیشنز کا انعقاد بھی کیا گیا تاکہ وہ باشعور ہو سکیںاور آبادی کے حوالے سے انہیں ہر قسم کی معلومات اور آگاہی حاصل ہو انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو درست اور موثر معلومات فراہم کرنے پر زور دیا جا رہا ہے اس حوالے سے ہماری میڈیا، اساتذہ کرام، علمائے کرام اور قبائلی عمائدین سے اس قومی فریضے کے تحت تعاون کی اپیل ہے۔

کیونکہ ان کے تعاون کے بغیر ہم اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔ مقررین نے کہا کہ سال 2025-26 میں محکمہ بہبود آبادی کو متعدد اقدامات میں کامیابی حاصل ہوئی۔ اس حوالے سے مختلف اضلاع میں 290 خواتین ورکرز کی تقرری عمل میں لائی گئی ہیں، جو بہبودِ آبادی مراکز میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ اس سے صوبے کی خواتین کو معلومات اور آگاہی فراہم کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ150 علمائے کرام کو بھرتی کر کے عوامی آگاہی مہم کا حصہ بنایا گیاہے تاکہ ان عالم دین کی خدمات اور ان کے موقف سے لوگوں کو آبادی کے حوالے سے مکمل شعور فراہم کیا جاسکے۔ ماں اور بچے کی تولیدی صحت کے حوالے سے علمائے کرام اور قبائلی عمائدین کی معاونت حاصل ہے۔ مقررین نے کہا کہ شرح آبادی 3.2 فیصد کم کرنے کے لیے مربوط کوششیں کی جاری ہیں صحافی برادری سے گزارش ہے کہ اس کارِ خیر میں اپنا مثبت حصہ ڈالتے ہوئے ہمارا ساتھ دیں۔

اس وقت عوام کی سہولت کیلئے محکمہ صحت اور محکمہ آبادی مل کر ون ونڈو آپریشن کے تحت خدمات فراہم کر رہے ہیں اور ہسپتالوں میں محکمہ بہبود آبادی کے خصوصی کارنرز قائم کر دئیے گئے ہیں جہاں پر عملہ موجود ہے جس کا مقصد ہسپتال میں آنے والے مریضوںا ور لوگوں کو مکمل معلومات اور آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔