شام، فرقہ ورانہ مسلح جھڑپوں میں ہلاکتیں 100 ہوگئیں،200سے زائد زخمی

منگل 15 جولائی 2025 16:01

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2025ء)شام کے جنوبی صوبے السویدا میں دو قبائل کے درمیان فرقہ ورانہ مسلح جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس پر وزاتِ داخلہ نے مداخلت کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں دروز اور بدو قبائل کے درمیان شدید جھڑپوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 30 سے بڑھ کر 100 تک جا پہنچیں۔دروز اور بدو قبائل کے درمیان جھڑپوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 200 سے زائد ہیں۔

ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

شام کی وزارت داخلہ کے مطابق یہ جھڑپیں اتوار کے روز اس وقت شروع ہوئیں جب ایک دروز تاجر کو دمشق جانے والی شاہراہ پر اغوا کر لیا گیا۔جس پر دروز ملیشیا نے المقوس کا محاصرہ کرلیا جہاں مخالف بدو قبائل کی اکثریت آباد ہے اور پھر یہ لڑائی شہر کے مغربی اور شمالی علاقوں تک پھیل گئی۔شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق مختلف قصبوں پر حملے کیے گئے اور کئی مکانات کو آگ لگا دی گئی۔رپورٹ کے مطابق جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں میں 80 دروز شامل ہیں، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں، جب کہ 20 بدو قبائلی بھی مارے گئے۔