ٹنڈومحمدخان ،خواتین کو محفوظ اور بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن کوشں کی جارہی ہیں، ڈپٹی سیکرٹری محکمہ وومین ڈیویلپمنٹ

جمعرات 17 جولائی 2025 16:30

ٹنڈومحمدخان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) محکمہ وومین ڈیویلپمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری عبدالغفار شیخ نے کہا کہ سیف ہاؤسیز، کمپلین سیلز سمیت دارالامان کو ہر صورت محفوظ بنایا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ وویمن ڈویلپمنٹ سیکرٹری سندھ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ٹنڈومحمدخان کے سیف ہاؤس سمیت مختلف اضلاع میں قائم سیف ہاؤسز، کمپلین سیلز اور دارالامان کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا، انہوں نے اپنے دورے کے دوران مزکورہ اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور متاثرہ خواتین کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا مشاہدہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو سکندر مہری ، انڈس میڈیکل کالج کے سی ای او ڈاکٹر محمد اقبال میمن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر تنزیلا سومرو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کامران، ڈپٹی ڈائریکٹر وومین ڈولپمینٹ ڈپارٹمنٹ ندیم کھوڑو، انچارج سیف ہاؤس آغا یاسمین، اے ڈی ایچ او ڈاکٹر نادیہ بھٹی، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر شگفتہ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ڈولپمینٹ ڈپارٹمنٹ نعیم اختر سومرو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر بیت المال سید احسان علی شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں سہولیات کی کمی ہوگی انہیں سو فیصد سہولیات فراہم کی جائیں گی، ان کا کہنا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کے مؤثر تعاون کے زریعے خواتین کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے، ڈپٹی سیکریٹری نے مزید کہا کہ مختلف این جی اوز کے نمائندوں سے بھی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے تجاویز حاصل کی جائیں گی، اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری نے ویمن ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ سندھ کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی، تمام شریک اداروں نے اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف تجاویز بھی دیں، انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے صرف تعلیم ہی کافی نہیں ہے بلکہ ہنر مندی (اسکل ڈویلپمنٹ) اور کاروباری مہارتیں بھی سیکھنا ضروری ہیں، جب خواتین خود کفیل ہونگی تو نہ صرف ان کے معیارِ زندگی میں بہتری آئے گی بلکہ ملک بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا، تقریب میں این آر ایس پی کی عائشہ بنگش، ایس ایچ او وومین پولیس اسٹیشن نوشابہ، صدر پی پی پی لیڈیز ونگ میڈم نسرت بھی موجود تھے۔

\378

متعلقہ عنوان :