زیرحراست ملزمان کے انٹرویوزاورانکے اعترافی بیانات میڈیا پرنشر کرنے پر پابندی

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 21:15

زیرحراست ملزمان کے انٹرویوزاورانکے اعترافی بیانات میڈیا پرنشر کرنے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اکتوبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے زیر حراست ملزمان کے انٹرویوز اور ان کے اعترافی بیانات میڈیا پر نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ ایسے اقدامات ملزم کے بنیادی حقوق اور فئیر ٹرائل کو متاثر کرتے ہیں۔ جسٹس علی ضیاء باجوہ نے وشال شاکر کی درخواست پر گیارہ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

(جاری ہے)

فیصلے میں کہا گیا کہ کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو اختیار نہیں کہ وہ کسی میڈیا نمائندے کو زیر حراست ملزم کا انٹرویو کرنے کی اجازت دے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ملزمان کے انٹرویوز اور تشہیر شدہ اعترافی بیانات میڈیا ٹرائل کی شکل اختیار کرتے ہیں جس سے انصاف کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ شہریوں کی عزت اور وقار کو میڈیا مقبولیت کی خاطر دائو پر نہیں لگایا جا سکتا۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ زبردستی اعتراف جرم لینا انصاف نہیں بلکہ ظلم ہے۔ فیصلے کے مطابق خلاف ورزی کرنے والے افسر کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی ہوگی اور تمام ذمہ داری متعلقہ تحقیقاتی ایجنسی کے سربراہ پر عائد ہوگی۔