متحدہ عرب امارات میں یومِ عہدِ اتحاد کی پہلی سالگرہ منائی گئی

جمعہ 18 جولائی 2025 13:11

ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) متحدہ عرب امارات میں جمعہ کو یومِ عہدِ اتحاد کی پہلی سالگرہ منائی گئی۔امارات نیوز ایجنسی وام کی رپورٹ کے مطابق یہ دن بانی قائد مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان اور ان کے برادر حکمرانوں کی بصیرت، قربانیوں اور ولولہ انگیز قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جنہوں نے 2 دسمبر 1971 کو اتحاد کا تاریخی اعلان کرتے ہوئے ایک متحدہ قوم کی بنیاد رکھی۔

یہ دن قومی تاریخ کا ایک اہم سنگِ میل تصور کیا جاتا ہے، جس دن متحدہ عرب امارات کے آئین پر دستخط کیے گئے اور ریاست کے نام کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ یومِ عہدِ اتحاد کو صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے ایک قومی موقع کے طور پر منانے کا فیصلہ اس عزم کے ساتھ کیا کہ اس دن کو وطن سے وفاداری، قومی شناخت کے فروغ، اور ترقی کے سفر کی تجدید کے طور پر یاد رکھا جائے۔

(جاری ہے)

یہ موقع امارات کے ان بانی رہنماؤں کی دوراندیشی اور قربانیوں کی یاد دہانی ہے جنہوں نے قوم کی تعمیر اور اتحاد کے لیے راستے ہموار کئے ۔ صدر شیخ محمد بن زاید نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھاکہ آج ہماری ریاست دنیا کی ترقی یافتہ اقوام میں شمار ہوتی ہے، اور رہائش و کام کے لیے بہترین مقامات میں شامل ہے۔ یہ وہی خواب ہے جو شیخ زاید اور ہمارے بانیوں نے دیکھا تھا۔

ہم ان کی قیادت سے رہنمائی لیتے ہوئے ان کے نقش قدم پر چلنے کے عزم پر قائم ہیں۔ ہماری تاریخ، شناخت، اور ثقافت، مستقبل کی منصوبہ بندی کا لازمی جزو ہیں۔ مرحوم شیخ زاید نے امارات کو عرب دنیا کی پہلی وفاقی ریاست میں ڈھالا اور وسیع پیمانے پر ترقیاتی مہمات کا آغاز کیا۔ ان کے بعد مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے 2004 سے 2022 تک "بااختیار بنانے کے مرحلے" کی قیادت کی، جس میں ادارہ جاتی مضبوطی، تعلیم، اور شہری شمولیت کو فروغ دیا گیا۔

ان کے دور میں امارات نے اقتصاد، خدمات، انسانی ترقی، انفراسٹرکچر، قابلِ تجدید توانائی اور خلائی سائنس جیسے شعبوں میں بے مثال کامیابیاں حاصل کیں۔ ریاست نہ صرف عرب دنیا کی دوسری بڑی معیشت بنی بلکہ مریخ پر پہنچنے والی پہلی عرب اور مسلم قوم کا اعزاز بھی حاصل کیا۔2022 سے موجودہ دور میں، صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی قیادت میں ریاست نے معاشی، سماجی، سیاسی اور ترقیاتی شعبوں میں نئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

عالمی و علاقائی مقابلہ جاتی انڈیکس میں امارات مسلسل بلند مقام پر فائز ہے۔اقتصادی تنوع کے عمل میں غیر معمولی تیزی آئی ہے، خاص طور پر سیاحت، تجارت، مالیاتی خدمات، صنعت، جائیداد، ٹیلی کام، اور ٹیکنالوجی جیسے شعبے نمایاں ترقی کر رہے ہیں۔ یو اے ای مرکزی بینک کے مطابق 2025 میں حقیقی جی ڈی پی میں 4.4 فیصد اضافہ متوقع ہے۔2025 کی پہلی سہ ماہی میں غیر تیل تجارت 835 ارب اماراتی درہم تک پہنچی، جبکہ برآمدات 177.3 ارب اماراتی درہم کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

تاریخی اعتبار سے، 1975 میں جی ڈی پی 58.3 ارب اماراتی درہم تھی، جو کہ 2024 میں بڑھ کر 17 ٹریلین اماراتی درہم ہو چکی ہے۔ اسی عرصے میں غیر ملکی تجارت 11.5 ارب امراتی درہم سے بڑھ کر 5.23 ٹریلین اماراتی درہم تک جا پہنچی ہے۔رواں سال کو " کمیونٹی ا یئر " قرار دیا گیا ہے، جس کا مقصد بین النسلی روابط اور سماجی یکجہتی کو مضبوط کرنا ہے۔ حکومت نے 2025 کے وفاقی بجٹ کا 39 فیصد یعنی 27.9 ارب اماراتی درہم سماجی ترقی کے لئے مختص کیا، جو شہری فلاح و ثقافتی تحفظ کے لیے ریاستی عزم کا اظہار ہے۔

بین الاقوامی سطح پر متحدہ عرب امارات ایک اہم شراکت دار کی حیثیت رکھتا ہے، جو رواداری، بقائے باہمی اور انصاف کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے عالمی استحکام کے لیے سرگرم عمل ہے۔ قیام سے اب تک یو اے ای نے 368 ارب اماراتی درہم کی غیر ملکی امداد فراہم کی، جس سے ایک ارب سےزیادہ افراد مستفید ہو چکے ہیں۔\932