حمیرا اصغر کے فلیٹ سے 5مٹی کے برتن سے ملنے والے سفید پائوڈر نے تفتیش کاروں کو الجھن میں ڈال دیا

منگل 22 جولائی 2025 17:40

حمیرا اصغر کے فلیٹ سے 5مٹی کے برتن سے ملنے والے سفید پائوڈر نے تفتیش ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء) ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے 5مٹی کے برتن سے ملنے والے سفید پائوڈر نے تفتیش کاروں کو الجھن میں ڈال دیا۔تفصیلات کے مطابق ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار ہلاکت کے کیس کی تحقیقات میں نیا موڑ آیا ، تحقیقاتی ٹیم کی ماہر ڈاکٹرز اورفارنزک ایکسپرٹ کے ہمراہ اداکارہ حمیرا کے فلیٹ کا دورہ کیا۔

اداکارہ کے فلیٹ سے 5 مٹی کے برتن سے ملنے والے سفید پائوڈر نے تفتیش کاروں کو الجھن میں ڈال دیا ہے۔تفتیشی ذرائع نے کہا کہ تفتیش کار تقریبا ڈیڑھ گھنٹہ تک حمیرا اصغر کے فلیٹ میں موجود رہے، سورج کی روشنی میں حمیرا صغر کے فلیٹ کا باریک بینی سی از سر نو جائزہ لیا گیا۔ذرائع نے کہاکہ حمیرا کے فلیٹ میں مٹی کے برتنوں میں رکھا گیا پائوڈر نمک بھی ہوسکتا ہے ،جو سوکھ چکا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کی ٹیم نے مختلف نوعیت کے 6 سیمپلز فلیٹ سے حاصل کئے جن کی فارنزک جانچ کی جائے گی۔تفتیشی ذرائع نے بتایاکہ مٹی کے برتن میں سفید پائوڈر بیڈ روم اور جس کمرے سے لاش ملی اس کے باہر رکھا تھا، فلیٹ میں مٹی کے برتن میں سفید پائوڈر یا نمک رکھا جانا غیر معمولی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہے۔تفتیشی حکام کے مطابق ممکن ہے کہ اس سفید پائوڈر کی وجہ سے اداکارہ کی لاش کی بدبو نہ پھیلی ہو، کیمیکل تجزیے کی رپورٹ میں ہی معلوم ہوسکے گا کہ سفید پائوڈر کیا ہی ۔

ذرائع کے مطابق پولیس حکام اب تک اس بات کی کھوج میں ہیں کہ اتنے دن پرانی لاش کی بدبو آس پاس کے گھروں تک کیوں نہیں پھیلی واضح رہے کہ اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025 کو کراچی کے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی(ڈی ایچ ای)فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024 میں ہوئی۔پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :