لاہور میں کلینک اۤن وہیل میں مریضوں کی بوگس انٹریوں کا انکشاف، ادویات بھی چوری

جتنی بھی فیک انٹریاں کی جاتی ہیں پھر اتنے ہی مریضوں کی دوائی غائب کرنا پڑتی ہے؛ رپورٹ

Sajid Ali ساجد علی بدھ 23 جولائی 2025 12:41

لاہور میں کلینک اۤن وہیل میں مریضوں کی بوگس انٹریوں کا انکشاف، ادویات ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کلینک آن وہیل میں مریضوں کی بوگس انٹریاں کرنے کا انکشاف ہوگیا۔ دنیا نیوز کے مطابق کلینک آن وہیل کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر آفیسر ڈاکٹر میاں زبیر نے تمام عملے کو فیک انٹریاں کرنے کا باقاعدہ آڈیو میسج کے ذریعے ہدایت نامہ جاری کیا، اس حوالے سے گروپ میں جاری کیے گئے 13 سیکنڈز کے آڈیو میسج میں کہا گیا کہ "اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ آپ فیک انٹریز کروانا شروع کردیں بلکہ طریقے سے کروائیں، چالیس، پچاس، ساٹھ کیس کہیں نہیں گئے جو اوریجنل آتے ہیں ان کی ڈبل انٹری کرتے رہیں اور کچھ نہیں کرنا"۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ آڈیو میسج cow cell persons نامی گروپ میں کیا گیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ساری صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب روزانہ کی بنیاد پرکلینک آن وہیل میں مریض کم چیک کیے جارہے تھے جس پر پیرا میڈیکس و ڈاکٹرز کو نوٹسز جاری کیے گئے اور بعد ازاں بوگس انٹریوں کی ہدایت کی گئی، تاہم کس کے کہنے پر اور کیوں بوگس انٹریاں کروائی جاتی ہیں؟ یہ ایک سوالیہ نشان ہے جس کا جواب تحقیقات کے بعد ملے گا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ اس معاملے پر پر صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کا بھی ایک پیغام موجود ہے جس میں ان کی طرف سے بوگس انٹری پر سختی سے نوٹس لینے کی ہدایت کی گئی، تاہم اس سب کے باوجود ذرائع نے بتایا کہ مریضوں کی فیک انٹری والی میڈیسن چوری ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے کیوں کہ جتنی بھی فیک انٹریاں کی جاتی ہیں پھر اتنے ہی مریضوں کی دوائی غائب کرنا پڑتی ہے، اس سارے معاملے پر سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر آصف خاں نیازی نے مؤقف دیا ہے کہ کسی قسم کی جعلی انٹریاں نہیں کی جارہیں بلکہ مریضوں کی انٹریوں کی سختی سے نگرانی کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :