دبئی کے ویزہ کی تجدید ٹریفک جرمانوں کی ادائیگی سے مشروط کردی گئی

ہم رہائشیوں کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں اور ان کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہاں رہیں لیکن ساتھ ہی قوانین پر بھی عمل کریں؛ ڈائریکٹر جنرل ڈی جی آر ایف اے لیفٹیننٹ جنرل محمد احمد المری

Sajid Ali ساجد علی بدھ 23 جولائی 2025 14:08

دبئی کے ویزہ کی تجدید ٹریفک جرمانوں کی ادائیگی سے مشروط کردی گئی
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء ) متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے ویزہ کی تجدید ٹریفک جرمانوں کی ادائیگی سے مشروط کردی گئی۔ اماراتی میڈیا کے مطابق دبئی کے حکام ایک ایسا نظام شروع کر رہے ہیں جو ٹریفک جرمانے کی ادائیگیوں کو رہائشی ویزوں کے اجراء یا تجدید کے عمل سے جوڑتا ہے، یہ اقدام رہائشیوں کو کسی بھی قسم کے بقایا جرمانے کا تصفیہ کرنے کی ترغیب دینے کے طریقہ کار کے طور پر شروع کیا گیا ہے، یہ نظام رہائش کے طریقہ کار کو مکمل طور پر نہیں روکتا لیکن غیرملکی رہائشیوں کو اپنے واجبات کو مکمل طور پر یا قسطوں کے منصوبوں کے ذریعے ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

دبئی میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد احمد المری نے ایک پریس بریفنگ کے دوران رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ مقامی قوانین کا احترام کریں اور زیر التواء جرمانے کی ذمہ داری لیں، ہم رہائشیوں کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں اور ان کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہاں رہیں لیکن ساتھ ہی قوانین پر بھی عمل کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ٹریفک جرمانہ ایک بڑی رقم ہے تو وہ قسطوں میں بھی ادا کر سکتے ہیں کیوں کہ ہم لوگوں کے لیے اسے مشکل نہیں بنا رہے ہیں، لہٰذا نئی پالیسی کا مقصد رہائشیوں پر بوجھ ڈالنا نہیں ہے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر کوئی قانون کا احترام کرے، اگر آپ ملک میں اچھے طریقے سے رہنا چاہتے ہیں، قوانین کی پیروی کرتے ہوئے، ملک کا احترام کرتے ہوئے ملک کے اصولوں پر عمل کریں، ہمیں کسی کو مجبور نہیں کرنا پڑے گا کہ وہ آکر ادائیگی کرے۔

لیفٹیننٹ جنرل محمد احمد المری نے واضح کیا کہ جرمانوں کی ادائیگی میں ناکامی کسی بھی شخص کے لیے مستقبل میں مسائل پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر جب رہائشی ملک چھوڑنے کی کوشش کرتے ہیں، ایسے افراد نے پانچ سال کے بعد اگر اپنے ممالک اپنے گھروں کو واپس جانا شروع کیا تو یہ مسائل انہیں سفر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اس لیے ہر کسی کو اپنے بقایاجات کی ادائیگی لازمی کرنی ہوگی۔