کشمیر میں ہائی کورٹ نے دو کشمیریوں کی رہائی کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان پر کالے قانون کے تحت عائد کئے گئے الزامات کو بحال کر دیا

جمعرات 24 جولائی 2025 22:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے دو کشمیریوں کی رہائی کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان پر کالے قانون کے تحت عائد کئے گئے الزامات کو بحال کر دیاہے۔

(جاری ہے)

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس سنجے پاریہ اورجسٹس سنجیو کمارپر مشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے 2015میں بانڈی پورہ میں کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق میں نعرے لگانے پرکالے قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کشمیریوں امیر حمزہ اور رئیس احمد میر کی رہائی کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قراردیاہے اور انکے خلاف یواے پی اے کی دفعہ 13کے تحت عائد کئے گئے الزامات کو بحال کر دیاہے۔

ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ کے 199کے ایک فیصلے کے تحت دونوں کشمیریوں کومقدمے سے بری کیاتھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہاتھا کہ "خالصتان زندہ باد"جیسے نعرے لگانے سے بغاوت یا اشتعال انگیزی نہیں ہوتی۔تاہم کشمیر ہائی کورٹ نے کشمیریوں کے ساتھ اپنی جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف نعرے لگانے کی بنیاد پر انکی رہائی منسوخ کر دی ہے تھا۔