بارشوں کی وجہ سے اگنے والی جڑی بوٹیوں کو تلف نہ کیاگیا تو فصلات کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے ،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 26 جولائی 2025 15:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو خبردار کیا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے اگنے والی جڑی بوٹیوں کو بر وقت تلف نہ کیاگیا تو فصلات کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔ محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق بارشوں کی وجہ سے جڑی بوٹیاں تیزی سے اگ آتی ہیں جو کہ فصل کی خوراک میں حصہ دار بن جاتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کیڑوں کی پناہ گاہ بھی ثابت ہوتی ہیں اس لئے کاشتکار گوڈی کر کے جڑی بوٹیاں تلف کر دیں۔

جڑی بوٹی مار سپرے کیلئے فلیٹ فین نوزل استعمال کریں اور پانی کی مقدار 100 تا 120 لیٹر فی ایکڑ استعمال کریں اور ایسی زہریں جن کے استعمال سے فصل کو نقصان پہنچے کا اندیشہ ہو شیلڈ لگا کر سپرے کریں۔ آبپاشی کا وقفہ واٹر سکاٹنگ کر کے کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

لائنوں میں کاشتہ کپاس کی فصل کو 12 تا 15 دن کے وقفے سے آبپاشی کریں جب کہ پٹڑیوں پر کاشتہ کپاس کی فصل کو 15 دن بعد پانی لگائیں اور بقیہ پانی بھی 15 دن کے وقفے سے لگائیں۔

کپاس کی فصل پر زنک اور بوران کی کمی کی علامات ظاہر ہونے پر ان کے تین سپرے بوائی کے بالترتیب 45، 60،اور90 دن بعد کریں۔ سپرے کا محلول بنانے کیلئے 100 لیٹر پانی میں بورک ایسڈ 17 فیصد بحساب 300 گرام، زنک سلفیٹ33 فیصد بحساب 250 گرام حل کریں۔ زنک اور بوران کو دوسرے کیڑے مار ادویات کے ساتھ ملا کر سپرے نہ کریں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ حالیہ نمی والے موسم میں کپاس کی فصل پر رس چوسنے والے کیٹروں کا حملہ خصوصا چست تیلے اور سفید کبھی کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لئے کاشتکار کپاس کی فصل کی ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکاٹنگ کریں اور اگر کوئی ضرر رساں کیڑا نقصان کی معاشی حد سے تجاوز کرے تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورے سے نئی کیمسٹری کی حامل زہروں کا سپرے کریں۔

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ فصل کو حسب ضرورت نائٹروجن کھاد مناسب وقفے سے ڈالی جائے۔ اگر کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ زیادہ ہوتو نائٹروجن کھاد کا استعمال سفید مکھی کے حملے کے بعد کریں۔