جی آئی کے انسٹیٹیوٹ اور اسکائی الیکٹرک کا مشترکہ اقدام اے آئی بوٹ کیمپ کا شاندار آغاز

صوابی میں 240 گھنٹوں کا اے آئی تربیتی پروگرام: مستقبل کے ماہرین کی تیاری کا اہم قدم

جمعرات 31 جولائی 2025 19:40

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء)غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ٹوپی، ضلع صوابی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد نے بتایا کہ جی آئی کے انسٹیٹیوٹ نے اسکائی الیکٹرک کے تعاون سے ایک ایڈوانسڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی)بوٹ کیمپ کا آغاز کیا ہے۔ یہ پانچ ہفتوں کا مکمل طور پر عمیق پروگرام 28 جولائی سے 28 اگست 2025 تک چلے گا، جسے شرکا کو قدرتی زبان کی پروسیسنگ، وژن ٹرانسفارمرز، بڑے لینگویج ماڈلز، ڈفیوژن ماڈلز، اور جنریٹیو اے آئی سمیت 240 گھنٹے کی جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

بوٹ کیمپ کا بنیادی مقصد ملک بھر سے سائنس، ٹکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی (STEM) کے مضامین میں حالیہ گریجویٹوں کو اعلی اثر والے علم اور مہارت کے سیٹ فراہم کرنا ہے، تاکہ وہ صنعت کے رہنماں اور اے آئی ماہرین کی سرپرستی میں 240 گھنٹے کی وسیع تربیت کے ذریعے اے آئی میں بین الاقوامی سطح پر مسابقتی بن سکیں۔

(جاری ہے)

بوٹ کیمپ کی افتتاحی تقریب میں اسکائی الیکٹرک ان کارپوریشن کے چیئرمین اشعر عزیز (بطور مہمان خصوصی)، شکیل درانی (ایگزیکٹو ڈائریکٹر ساپرسٹ)، عثمان سیف اللہ خان (ممبر بورڈ آف گورنرز جی آئی کے انسٹیٹیوٹ)، اور انسٹی ٹیوٹ کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد نے شرکت کی۔

ان کی موجودگی نے عالمی تکنیکی ترقی کے تناظر میں اس اقدام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔افتتاحی خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد نے ٹیکنالوجی کی تعلیم میں جدت اور عمدگی کو فروغ دینے کے لیے جی آئی کے انسٹیٹیوٹ کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے بوٹ کیمپ کے ذریعے طلبا اور پیشہ ور افراد کو اے آئی انڈسٹری کے بدلتے ہوئے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تیار کرنے کے کردار پر روشنی ڈالی۔

اشعر عزیز نے اپنے خطاب میں مستقبل کا وژن پیش کیا، جہاں اے آئی سے تربیت یافتہ وسائل تکنیکی اور اقتصادی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے اے آئی اور گہری سیکھنے میں ماہر افراد کے لیے مارکیٹ میں موجود وسیع مواقع پر بھی بات کی۔بوٹ کیمپ کے شرکا میدان کے سرکردہ ماہرین سے قیمتی بصیرت حاصل کریں گے اور باہمی تعاون کے ساتھ سیکھنے کے تجربات میں حصہ لیں گے، جو ان کی مسئلہ حل کرنے کی صلاحیتوں اور تکنیکی مہارتوں کو بڑھانے کے لیے موزوں ہیں۔

متعلقہ عنوان :