دھان کے کاشتکاروں کوضرررساں کیڑوں و بیماریوں کے بروقت انسداد کامشورہ

جمعہ 1 اگست 2025 13:04

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) دھان کے تنے کی سنڈیاں، پتہ لپیٹ سنڈی، سفید پشت والا تیلا،گراس ہاپر دھان کی فصل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں لہٰذا کاشتکاروں کو دھان کے ضرررساں کیڑوں وبیماریوں کے بروقت انسداد کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹرپلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت اسرار ارشد نے بتایاکہ دھان کی فصل پر بہت سے کیڑے حملہ آور ہوسکتے ہیں جن میں سب سے زیادہ نقصان دہ کیڑے دھان کے تنے کی سنڈیاں، پتہ لپیٹ سنڈی، سفید پشت والا تیلا اور گراس ہاپر ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ تنے کی سنڈیاں زیادہ تر باسمتی اقسام پر حملہ آور ہوتی ہیں جبکہ پتہ لپیٹ سنڈی اری اور باسمتی دونوں اقسام پر یکساں حملہ آور ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ سفید پشت والا تیلا عموماً اری اقسام پر زیادہ حملہ کرتاہے لیکن اگر اری اقسام نہ ہوں تو یہ باسمتی اقسام پر حملہ کرکے اسے نقصان پہنچا سکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ کیڑوں کے زیادہ حملہ کی صورت میں دھان کی فصل بالکل تباہ ہو جاتی ہے اور کٹائی کے قابل نہیں رہتی۔

انہوں نے بتایاکہ دھان کے جن کھیتوں میں پانی کھڑانہیں ہوتا وہاں گراس ہاپر حملہ کرکے فصل کو نقصان پہنچاتاہے اسلئے کاشتکار ان کیڑوں کا حملہ ہونے اور نقصان کی معاشی حدتک پہنچنے کی صورت میں اس کے کیمیائی انسدادکیلئے فوری طور پر محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈسٹاف یا ماہرین زراعت کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا استعمال کریں تاکہ فصل کو نقصان سے بچایاجاسکے۔