پائیدار ترقی میں چین کا اہم کردار ہے،موجودہ بین الاقوامی گورننس میں چین کا کردار ناگزیر ہے، اقوام متحدہ دفتر برائے پروجیکٹ سروسز

ہفتہ 2 اگست 2025 16:21

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جارگی موریلا ڈی سلوا نے چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ موجودہ بین الاقوامی گورننس میں چین کا کردار ناگزیر ہے، موسمیاتی تبدیلی سے لے کر ترقیاتی تعاون تک چین نے ایک فعال کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کثیر الجہتی کے لیے چین کی ٹھوس حمایت کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔

اپنی گفتگو کے دوران  ڈی سلوا نے پائیدار ترقی اور ماحول دوست تبدیلی میں چین کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی بحرانوں کا مقابلہ کرتے ہوئے تعاون، باہمی حمایت اور تمام ممالک کے ترقیاتی حقوق کا احترام کرکے ہی ہم ان بحرانوں سے باہر نکل سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈی سلوا نے کہا کہ میں صدر شی جن پنگ کے  موسمیاتی تبدیلی اور پائیدار ترقی سے متعلق تزویراتی وژن اور  پختہ عزم کو انتہائی اہم سمجھتا ہوں ۔

سبز معیشت کے میدان میں چین کی نمایاں پیش رفت ، خاص طور پر قابل تجدید توانائی اور برقی نقل و حرکت نہ صرف چین بلکہ دنیا کے لئے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کثیر الجہتی کی بھی بھرپور حمایت کرتا ہے اور پائیدار ترقیاتی ایجنڈے  2030  اور عالمی ماحولیاتی ایجنڈے میں فعال طور پر کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ چین 2060 تک کاربن نیوٹرل ملک بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

قابل تجدید توانائی اور پائیدار ترقی کے شعبے میں چین کی کوششوں اور کامیابیوں نے ایک واضح اور مثبت اشارہ دیا ہے جو عالمی موسمیاتی گورننس کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہوگا۔بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے حوالے سے ڈی سلوا کا ماننا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون پر خصوصی توجہ دیتا ہے جو خاص طور پر اہم ہے۔بی آر آئی اور یو این او پی ایس جیسی ایگزیکٹو ایجنسی کے درمیان باہمی تکمیلی اور تعاون پر مبنی تعلقات قائم کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو این او پی ایس نے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں چین اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون میں مثبت نتائج دکھائے ہیں اور  مستقبل میں مزید ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :