کفیل کی شرط ختم ! سعودی عرب میں مستقل رہائش حاصل کرنے کا نیا قانون نافذ

منگل 14 اکتوبر 2025 16:54

کفیل کی شرط ختم ! سعودی عرب میں مستقل رہائش حاصل کرنے کا نیا قانون نافذ
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2025ء) سعودی عرب نے اپنی پریمیم رہائش اسکیم کے لیے اکتوبر 2025 کا نیا اپڈیٹ جاری کر دیا ہے، جس میں فیس، فوائد اور درخواست دینے کے نئے طریقہ کار کی تفصیلات شامل ہیں۔یہ پروگرام غیر ملکی شہریوں کو سعودی عرب میں بغیر کفیل کے رہائش، کاروبار اور روزگار کی آزادی فراہم کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت اس وقت دو اقسام کی پریمیم رہائش پیش کر رہی ہے۔

پہلی پائیدار رہائش ہے جس کے لیے ایک مرتبہ SAR 800,000 (تقریبا 213,000 امریکی ڈالر)ادا کرنے ہوں گے، جو تاحیات رہائش فراہم کرے گی۔دوسری قابلِ تجدید رہائش (Renewable Residency) ہے، جس کے لیے سالانہ SAR 100,000 (تقریبا 26,700 امریکی ڈالر) فیس مقرر کی گئی ہے۔اس اسکیم کے تحت رہائش حاصل کرنے والوں کو متعدد سہولتیں دی جائیں گی جن میں شامل ہیں:سعودی عرب میں کفیل یا اسپانسر کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

جائیداد کی خریداری (مکہ، مدینہ اور سرحدی علاقوں کے علاوہ)۔کاروبار یا ملازمت کرنے کی اجازت۔اہلیہ اور بچوں کی کفالت کی سہولت۔ملک میں آزادانہ آمد و رفت کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں۔بینکنگ، تعلیمی اور طبی سہولتوں تک رسائی۔بیرونِ ملک رقم منتقلی کی اجازت۔تاہم اس پروگرام کے تحت سعودی شہریت یا ووٹ کا حق نہیں دیا جائے گا۔درخواست دینے والوں کے لیے شرائط میں شامل ہیں:عمر کم از کم 21 سال ہو۔

درست پاسپورٹ ہونا چاہیے۔کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔طبی طور پر فٹ ہونا ضروری ہے۔سعودی عرب میں قانونی طور پر داخلہ۔مستحکم آمدنی یا سرمایہ کی دستاویزات۔دلچسپی رکھنے والے امیدوار درج ذیل طریقے سے درخواست دے سکتے ہیں:سرکاری ویب سائٹ (pr.gov.sa) پر اکائونٹ بنائیں۔درخواست فارم پر کریں۔ضروری دستاویزات (پاسپورٹ، بینک اسٹیٹمنٹ، طبی رپورٹ وغیرہ) اپلوڈ کریں۔فیس ادا کریں اور تصدیق کا انتظار کریں۔فیصلہ عام طور پر 1 سے 3 ماہ کے اندر موصول ہوتا ہے۔سعودی حکومت کے مطابق یہ پروگرام ملک کی معیشت میں تنوع لانے، عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور ہنرمند افراد کو مملکت میں موقع دینے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔