وفاقی حکومت سیلابی خطرات کا مستقل حل چاہتی ہے، مافیاز کے دباؤ کے باوجود ماحول کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،مصدق ملک

پیر 4 اگست 2025 17:58

وفاقی حکومت سیلابی خطرات کا مستقل حل چاہتی ہے، مافیاز کے دباؤ کے باوجود ..
گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت قدرتی آفات،خاص طور پر بارشوں اور سیلاب سے پیدا ہونے والے خطرات کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے جامع اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ محض ہنگامی امداد اور پیسے تقسیم کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جو آئندہ نسلوں کو محفوظ ماحول فراہم کر سکیں۔

ارلی وارننگ سسٹم کے جاری منصوبے کو ختم کر رہے۔اس کی جگہ پر نیا لارہے ہیں تاکہ وہ عوام اور حکومت کی امیدوں پر پورا اتر سکے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گلگت میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایسے تمام علاقوں کی نشاندہی کر رہی ہے جہاں ندی نالوں، دریا کناروں یا جھیلوں کے آس پاس غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

نالوں پر گھر بنے ہوئے ہیں، دریا اور جھیلوں کے اندر ہوٹل قائم کر دیے گئے ہیں، یہ ماحولیات کے لیے خطرناک ہیں۔مصدق ملک نے کہا کہ ان تمام غیر قانونی تعمیرات کا سدباب کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت لینڈ ریفارمز کے ذریعے متاثرہ افراد کے لیے متبادل اور محفوظ مقامات پر آبادکاری کو یقینی بنائے گی تاکہ لوگوں کو نقصان سے بچایا جا سکے اور قدرتی ماحول کا تحفظ بھی ممکن ہو۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان اقدامات کے راستے میں مختلف مافیا گروپوں کی جانب سے شدید دباؤ بھی سامنے آ رہا ہے تاہم وہ کسی بھی قسم کے دباؤمیں آئے بغیر ملک کے ماحول اور قدرتی حسن کو بچانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں میرے اوپر مافیا کا بہت دباؤرہا ہےلیکن ہم کسی کو ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ صرف آج کا نہیں، ہماری آنے والی نسلوں کا مسئلہ ہے۔

مصدق ملک نے گلگت بلتستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور حالیہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب قدرتی نظام کی بے ترتیبی کا نتیجہ ہے، اور اس کی بنیادی وجہ انسانی سرگرمیوں کی زیادتی، جنگلات کی کٹائی، اور غیر منصوبہ بند تعمیرات ہیں۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر، موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کرے گی جس میں سائنس، ماحولیاتی تحفظ، اور پالیسی سازی کو بنیادی حیثیت حاصل ہو گی۔

متعلقہ عنوان :